سابق ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے ،حالانکہ کے خلاف درج کیے گئے مبینہ جنسی ہراسانی کے مقدمے میں عدالت نے حاضری سے ایک دن کی چھوٹ دی ہے۔ لیکن وہیں دوسری جانب دہلی پولیس نےعدالت سے کہا ہے کہ ملزم برج بھوشن سنگھ نے خواتین پہلوانوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑا۔ پولیس نے روز ایونیو کورٹ کے ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ہرجیت سنگھ جسپال کے سامنے دلیل دی کہ برج بھوشن سنگھ کے خلاف الزامات عائد کرنے کے لیے کافی ثبوت موجود ہیں۔
دہلی پولیس نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف مقدمے میں تاجکستان میں مبینہ واقعات کا حوالہ دیا اور دعویٰ کیا کہ یہ واقعات ان کے اعمال کی عکاسی کرتے ہیں۔ پولیس کے مطابق تاجکستان میں ایک تقریب کے دوران برج بھوشن سنگھ نے ایک خاتون ریسلر کو زبردستی گلے لگایا اور بعد میں یہ کہہ کر اپنی اس حرکت کا جواز پیش کیا کہ اس نے یہ کام باپ کی طرح کیا ہے۔ تاجکستان میں ہونے والی ایشین چمپئن شپ کی ایک اور شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ برج بھوشن سنگھ نے ایک خاتون ریسلر کی شرٹ بغیر اجازت کے اٹھائی اور اس کے پیٹ کو نامناسب طریقے سے چھوا۔ دہلی پولیس نے دلیل دی کہ یہ واقعات ہندوستان سے باہر ہوئے ہیں، لیکن یہ کیس سے متعلق ہیں۔
اگلی سماعت 7 اکتوبر کو ہوگی
پولیس نے زور دے کر کہا کہ بات یہ نہیں ہے کہ متاثرین نے واقعات پر ردعمل ظاہر کیا یا نہیں، بلکہ یہ ہے کہ ان کے ساتھ کیا غلط ہوا۔ انہوں نے دہلی میں ڈبلیو ایف آئی کے دفتر میں ایک مبینہ واقعہ کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ شکایات کے لیے دارالحکومت دہلی مناسب دائرہ اختیار ہے۔ کیس کی تفصیل سے سماعت کے بعد اے سی ایم ایم نے کیس کی اگلی سماعت 7 اکتوبر کو مقرر کی۔ پچھلی سماعت کے دوران، دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا تھا کہ حکومت کی طرف سے ان کے خلاف لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی نگرانی کمیٹی نے انہیں بری نہیں کیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔