Bharat Express

Mirwaiz Umar Farooq’s Emotional Video in Jama Masjid: حریت کانفرنس لیڈر مولوی میر واعظ عمر فاروق کی آنکھیں ہوگئیں نم، 4 سال بعد نظربندی سے رہا ہونے کے بعد جامع مسجد میں ادا کی نماز جمعہ

حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کو نظر بندی سے رہا کردیا گیا ہے۔ رہائی کے ساتھ ہی انہیں سری نگر کی تاریخی جامعہ مسجد میں نماز ادا کی۔ 

حریت کانفرنس کے لیڈر میر واعظ عمر فاروق نے چار سال کی نظربندی کے بعد آج خطبہ جمعہ جامع مسجد میں پیش کیا۔

گزشتہ چار سال سے نظربند حریت کانفرنس کے چیئرمین مولوی عمرفاروق آخر کاررہا ہوگئے ہیں۔ پابندی ہٹنے کے بعد میر واعظم کو سری نگر کے نوہٹا کی تاریخی جامع مسجد میں نمازجمعہ ادا کرنے پہنچے، جہاں ان کی آنکھیں نم ہوگئیں اوران کی آنکھ سے آنسو نکل گئے۔ جموں وکشمیرکے سری نگرکی جامع مسجد میں جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے وہ رو پڑے، جس کا ویڈیو دیکھ کرہرکسی کا دل بھرآئے گا۔ قابل ذکر ہے کہ انہوں نے آج یعنی 22 ستمبر کوعرصے کے بعد مسجد میں نمازجمعہ ادا کی۔ افسران کے مطابق، میر واعظ عمرفاروق سال 2019 میں دفعہ 370 ہٹنے کے بعد سے نظربند تھے۔

میرے انسانی حقوق چھین لئے گئے: میرواعظ

نظربندی سے رہائی کے بعد میرواعظ عمرفاروق نے کہا کہ میں اللہ کا بہت شکرگزار ہوں، مجھے 4 سال سے گھرمیں نظربند کردیا گیا تھا۔ ان پابندیوں کے سبب انتظامیہ کے ذریعہ میرے انسانی حقوق چھین لئے گئے۔ میں ان سبھی لوگوں کا بہت شکرگزار ہوں، جنہوں نے میرے لئے دعائیں کیں۔ میرے لئے زندہ رہنا بہت مشکل تھا۔ ہم چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر پُرامن طریقے سے ختم ہو تاکہ ہم کشمیر کے لوگ امن وامان کے ساتھ رہ سکیں۔ میں اس بات کی بھی حمایت کرتا ہوں کہ کشمیری پنڈت کشمیر وادی میں واپس آئیں گے اورایک ساتھ رہیں گے۔

گزشتہ 4 سال سے میر واعظ عمر فاروق گھرپر ہی نظربند رہے، لیکن جمعہ کو ان کے اوپرعائد پابندی ہٹا دی گئی اور انہیں رہا کردیا گیا۔ انجمن اوقاف جامع مسجد کے افسران نے بتایا کہ رہائی کے بعد میرواعظ عمرفاروق نے نوہٹا کی مشہور جامع مسجد میں نماز ادا کی۔ وہیں انجمن اوقاف کے بیان کے مطابق، گزشتہ جمعرات کو پولیس نے میرواعظ کے گھرکا دورہ کیا تھا۔ تبھی افسران نے میرواعظم پرلگی نظربندی سے متعلق پابندی ہٹانے کے ساتھ ہی انہیں نماز ادا کرنے کے لئے جامع مسجد جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ میرواعظ کو سال 2019 میں آئین کے آرٹیکل 370 کے منسوخ ہونے کے بعد حراست میں لیا گیا تھا۔ جموں وکشمیر کے کئی لیڈران نے ان کی رہائی کا استقبال کیا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمرعبداللہ نے امید کا اظہار کیا ہے کہ حریت کانفرنس کے لیڈر میرواعظ عمرفاروق کو آزاد طریقے سے گھومنے، لوگوں کے ساتھ بات چیت کرنے اور اپنی سماجی اورمذہبی ذمہ داریوں کو پھر سے شروع کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

بھارت ایکسپریس۔