جی20 رہنماؤں کے منشور میں “یوکرین میں امن” کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی، رکن ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ علاقے کو حاصل کرنے کے لیے طاقت کے استعمال کے خطرے سے گریز کریں”۔ اعلامیے میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال یا استعمال کی دھمکی “ناقابل قبول” ہوگی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ قومی راجدھانی دہلی میں جی 20 سربراہی اجلاس جاری ہے، جس میں دنیا بھر سے بڑے لیڈروں نے شرکت کی ہے۔ لیڈروں کا منشور پہلی بار پی ایم مودی کی قیادت میں پیش کیا گیا، جسے تمام رکن ممالک نے قبول کر لیا۔
جی 20سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا “ایک اچھی خبر ملی ہے کہ ہماری ٹیم کی محنت اور آپ سب کے تعاون کی وجہ سے لیڈروں کے سربراہی اجلاس کے اعلان پر اتفاق کیا گیا ہے۔ میری تجویز ہے کہ قائدین کے اعلامیہ کو بھی اپنایا جائے۔ میں اس اعلامیہ کو اپنانے کا بھی اعلان کرتا ہوں۔ آئیے جانتے ہیں کہ منشور میں کیا خاص ہے:”میری درخواست ہے کہ اسے تمام جی20 رہنماؤں کو اپنانا چاہیے۔ مجھے امید ہے کہ یہ ہوگا۔ اس وقت میں ان تمام وزراء کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے اسے ممکن بنانے کے لیے سخت محنت کی۔
नई दिल्ली जी-20 नेताओं के शिखर सम्मेलन की घोषणा: “यूक्रेन में युद्ध के संबंध में बाली में हुई चर्चा को दोहराते हुए हमने संयुक्त राष्ट्र सुरक्षा परिषद और संयुक्त राष्ट्र महासभा(A/RES/ES-11/1 और A/RES/ES-11/6) प्रस्तावों पर अपने राष्ट्रीय रुख को दोहराया और इस बात पर ज़ोर दिया कि… pic.twitter.com/NCYZHryiIK
— ANI_HindiNews (@AHindinews) September 9, 2023
قائدین کے اعلان کے اہم نکات
مضبوط، پائیدار، متوازن اور جامع ترقی
ترقی کے لیے نئے دروازے کھولنا
مستقبل کے کام کے لئے تیاری
مالی شمولیت کو آگے بڑھانا
کرپشن کے خلاف جنگ
بھوک اور غذائیت کا خاتمہ
خوراک اور توانائی کے عدم تحفظ کے میکرو اکنامک اثرات
عالمی صحت کو مضبوط بنانا اور ایک صحت کے نقطہ نظر کو نافذ کرنا
فنانس-صحت تعاون
معیاری تعلیم کی فراہمی
ثقافت SDGs کے تبدیلی کے ڈرائیور کے طور پر
موسمیاتی تبدیلی اور منتقلی کے راستوں سے پیدا ہونے والے میکرو اکنامک خطرات
سرکلر اکانومی کی دنیا کو ڈیزائن کرنا
پائیدار مستقبل کے لیے سبز ترقی کا معاہدہ
کل سے جی 20 کے لیے جمع ہونے والے جی 20وزرائے خارجہ نے ماحولیاتی تبدیلیوں سمیت متعدد مسائل کو حل کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ مرکزی وزیر ہردیپ پوری نے کہا، “بھارت کی جی 20 صدارت کی تاریخ میں سب سے زیادہ پرجوش رہی ہے۔ اعلامیہ میں 73 نتائج اور 39 منسلک دستاویزات شامل ہیں، جو پہلے کی ملاقاتوں سے دو گنا زیادہ ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔