Bharat Express

Raghav Chadha: مشکل میں عام آدمی پارٹی ایم پی راگھو چڈھا، درج ہو سکتی ہے ایف آئی آر، ارکان پارلیمنٹ کے فرضی دستخط معاملے میں استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس

دہلی سروسز بل میں جن 5 ارکان پارلیمنٹ کے فرضی دستخط ہونے کے الزامات لگے ہیں، ان میں سدھانشو ترویدی (بی جے پی)، نرہری امین (بی جے پی)، پھانگنون کونیاک (بی جے پی)، سسمت پاترا (بی جے ڈی) اور کے۔ تھامبی دورائی (اے آئی اے ڈی ایم کے) کے نام شامل ہیں۔

راجیہ سبھا رکن راگھو چڈھا (فائل فوٹو)

Raghav Chadha: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے راجیہ سبھا رکن راگھو چڈھا مشکل میں پھنستے نظر آرہے ہیں۔ ان پر ارکان پارلیمنٹ کے فرضی دستخط کا الزام لگا ہے۔ اگر الزام ثابت ہوتا ہے تو چڈھا کے خلاف ایف آئی آر کے ساتھ ساتھ سخت کارروائی کی جا سکتی ہے۔ پیر کے روز راجیہ سبھا میں دہلی سروسز بل (Delhi Services Bill) پر بحث کے دوران عام آدمی پارٹی نے اسے سلیکٹ کمیٹی کے پاس رکھنے کی تجویز پیش کی۔ قرارداد میں پانچ ارکان پارلیمنٹ کے فرضی دستخطوں کے الزامات لگے۔ اس کے بعد راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے معاملے کی جانچ کا حکم دیا۔

دہلی سروسز بل میں جن 5 ارکان پارلیمنٹ کے فرضی دستخط ہونے کے الزامات لگے ہیں، ان میں سدھانشو ترویدی (بی جے پی)، نرہری امین (بی جے پی)، پھانگنون کونیاک (بی جے پی)، سسمت پاترا (بی جے ڈی) اور کے۔ تھامبی دورائی (اے آئی اے ڈی ایم کے) کے نام شامل ہیں۔ معلومات کے مطابق، ان پانچوں ممبران پارلیمنٹ نے راگھو چڈھا کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کے حوالے سے نوٹس دیا ہے۔

  راگھو چڈھا نے الزامات کی تردید کی

اب اس معاملے میں عام آدمی پارٹی راگھو کے دفاع میں اتر آئی ہے۔ راگھو چڈھا نے بھی ان الزامات کی تردید کی اور کہا کہ بل کو سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کی تجویز پر دستخط کرنا ضروری نہیں ہے۔ AAP کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ کا کہنا ہے کہ کوئی بھی ایم پی سلیکٹ کمیٹی کے لیے نام تجویز کر سکتا ہے۔ اس کے لیے کسی دستخط کی ضرورت نہیں ہے۔ سنجے نے الزام لگایا کہ بی جے پی اس معاملے کو لے کر جھوٹ اور افواہیں پھیلا رہی ہے۔

وہیں بیجو جنتا دل کے رکن پارلیمنٹ سسمت پاترا نے فرضی دستخط میں اپنا نام شامل کیے جانے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے، ”اس تحریک میں 5 سے 6 اراکین اسمبلی کے نام غلط طریقے سے شامل کیے گئے تھے۔ میں چاہتا ہوں کہ اس معاملے کی جانچ ہو۔ مجھے یقین ہے کہ پریولیج کمیٹی (Privilege Committee) اس معاملے کو دیکھے گی۔ واضح ہے کہ بی جے ڈی نے راجیہ سبھا میں اس بل کی حمایت کی تھی۔ اس کے علاوہ آندھرا پردیش کی وائی ایس آر کانگریس اور تیلگو دیشم پارٹی نے بھی بل کی حمایت میں ووٹ دیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔