Bharat Express

ED Director Sanjay Kumar Mishra Tenure: ای ڈائریکٹر سنجے مشرا کی مدت کار سپریم پورٹ نے 15 ستمبر تک بڑھائی، جج نے پوچھا- کیا باقی سبھی افسران نا اہل ہیں؟

 ای ڈی ڈائریکٹر سنجے کمار مشرا کی مدت کار 15 اکتوبر تک بڑھانے کی مرکزی حکومت کے مطالبہ سپریم کورٹ میں سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ حکومت کی درخواست کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

ای ڈی ڈائریکٹر سنجے کمار مشرا کی مدت کار 15 ستمبر تک بڑھائی گئی۔

ED Director Tenure Extension: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ڈائریکٹر سنجے کمارمشرا کی مدت کار 15 اکتوبر تک بڑھانے کی مرکزی حکومت کے مطالبہ پرسپریم کورٹ میں جمعرات (27 جولائی) کو سماعت ہوئی۔ اس کے بعد عدالت نے سنجے کمار مشرا کی مدت کار بڑھا کر15 ستمبر تک کرنے کی اجازت دے دی۔ اس کے پیچھے ملکی مفاد کا حوالہ دیا گیا۔

سماعت کے دوران سالسٹر جنرل تشارمہتا نے کہا کہ ہم نے سبھی عرضی گزاروں کو مطلع کیا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ آپ نے انہیں ہٹانے کی ہدایت دی ہے، لیکن حالات غیرمعمولی ہیں۔ فائنانشیل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) سے متعلق دورہ نومبر میں ہے۔ اس پر جسٹس بی آرگوئی نے کہا کہ کیا آپ یہ شبیہ نہیں بنا رہے ہیں کہ باقی سبھی افسران نا اہل ہیں؟ صرف ایک ہی افسرکام کرنے کا اہل ہے۔

مرکزی حکومت نے دی یہ دلیل

جسٹس گوئی کے تبصرہ پر سالسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ایسا نہیں ہے۔ بات قیادت کی ہے۔ یہ افسران تقریباً 5 سال سے اس معاملے کی تیاری سے وابستہ ہیں۔ ہندوستان کو جو ریٹنگ ملے گی، اس کا ملک کو بڑا فائدہ ہوگا۔ ورلڈ بینک کی کریڈٹ ریٹنگ وغیرہ پر بھی مثبت اثر پڑے گا۔ اس پر جسٹس گوئی نے کہا کہ ہم نے وقت دیا تھا کہ ایجنسی میں قیادت تبدیلی ہوسکے۔

سالسٹر جنرل تشارمہتا نے کہا کہ کئی ممالک گرے لسٹ میں ہیں، جیسے کہ کچھ وقت پہلے تک پاکستان بھی تھا۔ اس پرجج نے سوال کیا کہ ہماری ابھی ریٹنگ کیا ہے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے تشار مہتا نے کہا کہ اچھی ہے، اسے مزید بہتر کرنا ہے۔ ایڈیشنل سالسٹرجنرل راجو نے کہا کہ کئی ممالک اس کوشش میں ہیں کہ ہندوستان کی ریٹنگ گرجائے۔

ابھیشیک منوسنگھوی نے کہا کہ یہ لوگ ایسی تصویر بنا رہے ہیں کہ جیسے ملک کا سارا ذمہ ایک ہی شخص (سنجے مشرا) کے کندھوں پر ہے۔ اس شخص کو 2 سال پہلے عہدے سے ہٹنا تھا۔ ایف اے ٹی ایف ریویو ایک سال تک چلے گا۔ اس طرح سے تو انہیں 2024 تک کی مدت تک بحال کرنے کا مطالبہ کرنا چاہئے تھا۔ کیا ان کی دلیلوں کو قبول کیا جاسکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ دراصل، انہوں نے جو قانون بھی بنایا تھا۔ وہ صرف ایک شخص کے لئے ہی تھا۔ کسی نہ کسی طریقے سے ان کو عہدے پربنائے رکھنے کی کوشش ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  Gyanvapi Masjid Case: گیان واپی مسجد معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت مکمل، اے ایس آئی سروے پر 3 اگست کو آئے گا فیصلہ

وہیں سینئروکیل پرشانت کشور نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 11 جولائی کو حکم دیا۔ مرکزی حکومت کل تک انتظار کرتی رہی۔ اگریہ شخص اتنا ضروری ہے تو اسے خصوصی مشیر بنا لیجئے۔ اس طرح کی درخواست قانونی عمل کا غلط استعمال ہے۔

بھارت ایکسپریس۔