Bharat Express

Azim Premji Birthday Special: وِپرو کے مالک عظیم پریم جی 78 سال کے ہوگئے، ایک سال میں 484 کروڑ روپئے کا کرتے ہیں عطیہ

والد کے انتقال کے بعد محض 21 سال کی عمر میں عظیم پریم جی نے کمپنی کی کمان سنبھالی۔ ویجیٹبل آئل کے ساتھ ساتھ صابن کے کاروبار کو بھی انہوں نے خوب اونچائی دی۔سال 1980 میں پریم جی نے امریکن کمپنی سینٹینل کمپیوٹر کارپوریشن کے ساتھ مل کر ایک آئی ٹی کمپنی بنائی۔ بعد میں اس کمپنی کا نام بدل کروِپرو رکھ دیا گیا۔

وپرو کے مالک عظیم پریم جی 78 سال کے ہوگئے۔

Azim Premji Birthday Special: تجارت کی دنیا میں عظیم پریم جی نہ صرف ایک بڑا نام ہے بلکہ ہندوستان کا بے حد ہی قابل احترام چہرہ بھی ہیں۔ آئی ٹی کمپنی وپرو کے مالک عظیم پریم جی آج 78 سال کے ہوچکے ہیں، لیکن اسی عمر میں بھی وہ تجارت کے ذریعہ ہندوستان کو مضبوطی دے رہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ عوامی مفاد میں بہت سارے عطیہ کرتے رہتے ہیں۔ سال 22-2021 میں انہوں نے 484 کروڑ روپئے کا عطیہ دیا تھا۔ دنیا میں عطیہ کرنے والوں میں ان کا نام بہت اہم ہے۔ صابن-تیل بیچنے والی کمپنی آج کی تاریخ میں دنیا کی ٹاپ آئی ٹی کمپنیوں میں شمار ہے۔ اسٹین فورڈ یونیورسٹی سے انجینئرنگ کرنے والے عظیم پریم جی کو ہندوستانی حکومت نے پدم بھوشن اور پدم وبھوشن اعزاز سے بھی نوازا ہے۔

والد برما کے رائس کنگ تھے،1945 میں نیا موڑ

عظیم پریم جی کے خاندان کا تعلق برما(میانمار) سے ہے۔24 جولائی 1945 کو ان کی ولادت برما میں ہوئی تھی۔ اس دوران ان کے والد حسین ہاشمی پریم جی وہاں چاول کے بہت بڑے تاجر تھے اور انہیں رائس کنگ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ لیکن انگریزی حکومت کے کچھ ضابطوں کے چلتے حسین ہاشمی پریم جی کو اپنا کاروبار بند کرنا پڑا۔ 1945 میں ہی انہیں اپنا کاروابار برما سے سمیٹنا پڑا اور وہ ممبئی سے 350 کلو میٹر دور املنیر پہنچے۔ دراصل وہ یہاں ایک ونسپتی گھی کے مالک کے یہاں اپنے بقایہ پسیے لینے پہنچے تھے۔ ونسپتی گھی کے مالک کے پاس ایک مل تھی اور اس نے حسین ہاشمی سے قرض لئے تھے۔ منافہ نہیں ہونے اور بھاری قرض تلے دبے ہوئے تاجر نے حسین ہاشمی سے مل خرید لینے کا آفر دیا۔ یہیں سے حسین ہاشمی پریم جی کا کاروبار بدل گیا اور وہ ونسپتی تیل کی تجارت میں اتر گئے۔

جناح کا پاکستان سے بلاوا، وزیرمالیات بنانے کا آفر

عظیم پریم جی کے والد نے 29 دسمبر 1945 میں ویسٹرن انڈیا ویجیٹبل  پروڈکٹس لمیٹڈ نام سے کمپنی بنائی اور دیکھتے دیکھتے  اس کمپنی نے اپنا دبدبہ مارکیٹ میں بنا لیا ۔ یہ وہی دور تھا جب ہندوستان کے تقسیم کی مہم زور پکڑ رہی تھی۔ دو سال بعد ہی بھارت کا بٹوارہ ہوگیا اور محمد علی جناح  کی قیادت میں  پاکستان نام سے الگ ملک بن گیا۔ پاکستان بننے کے بعد محمد علی جناح نے حسین ہاشمی پریم جی کو پاکستان آنے کو کہا۔ انہوں نے خاص طور انہیں پاکستان کا وزیرخزانہ بنانے کا آفر دیا تھا۔لیکن عظیم پریم جی  کے والد نے جناح کا یہ آفر ٹھکرا دیا اور ہندوستان میں ہی رہ کر کاروبار کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا۔

وِپرو کا سفر ایسے ہوا شروع

والد کے انتقال کے بعد محض 21 سال کی عمر میں عظیم پریم جی نے کمپنی کی کمان سنبھالی۔ ویجیٹبل آئل کے ساتھ ساتھ صابن کے کاروبار کو بھی انہوں نے خوب اونچائی دی۔سال 1980 میں پریم جی نے امریکن کمپنی سینٹینل کمپیوٹر کارپوریشن کے ساتھ مل کر ایک آئی ٹی کمپنی بنائی ۔ کمپنی پرسنل کمپیوٹر بنانے کے ساتھ ساتھ سافٹ ویئر سروسز بھی مہیا کرانے لگی۔ بعد میں اس کمپنی کا نام بدل کروِپرو رکھ دیا گیا۔

اپنے سارے حصص کو عطیہ کردیا

آج کی تاریخ میں عظیم پریم جی نے اپنا سارا کاروبار اپنے بیٹے کے نام کردیا ہے۔ 2019 میں انہوں نے 52750 کروڑ روپئے کا اپنا شیئر عظیم پریم جی فاونڈیشن کو عطیہ کردیا ہے۔ فاونڈیشن کے مطابق 2019 میں پریم جی کی طرف سے کل 21 ارب ڈالر یعنی 1.45.000کروڑ روپئے کا عطیہ کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ مالی سال 2020-21 میں عظیم پریم جی نے روزانہ  27 کروڑ روپئے کا عطیہ کیا۔ رواں سال میں انہوں نے شیو نادر اور مکیش امبانی سے تقریباً دوگنا عطیہ کیا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق آج کی تاریخ میں عظیم پریم جی دنیا کے پانچویں سب سے امیر شخص ہیں ۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read