Bharat Express

Chaos & Stampede at Baba Bageshwar Dham’s Divya Darba: گریٹر نوئیڈا میں بابا باگیشور دھام کےدربار میں بھگدڑ، 15 زخمی

دوپہر کے بعد صورتحال زیادہ خراب ہو گئی، جب 4 لاکھ سے زیادہ عقیدت مندوں کے اجتماع میں بھگدڑ مچ گئی۔ کئی بزرگ شہری، خواتین، بچے اور دیگر زخمی ہو کر بے ہوش ہو گئے۔جس دوران تقریباً 15 افراد شدید زخمی ہوگئے۔

Chaos & Stampede at Baba Bageshwar Dham’s Divya Darba: بدانتظامی، منتظمین کے درمیان جھگڑے، پانی اور کولروں کے ناقص انتظامات، اور پنڈال کی گنجائش سے زیادہ پاسز کی تقسیم کی وجہ سے 12 جولائی کو گریٹر نوئیڈا میں  باگیشور دھام پنڈت دھیریندر شاستری کے دربار میں افراتفری اور بھگدڑ مچ گئی۔ بابا دھیریندر شاستری کا پروگرام 9 جولائی کو گریٹر نوئیڈا میں کیلاش یاترا کے ساتھ شروع ہوا۔ دس جولائی سے 14 جولائی تک گریٹر نوئیڈا کے جیت پور گاؤں کے 200 ایکڑ اراضی میں “شری بھگواد کتھا” کے پاٹھ کے انتظامات کیے گئے تھے۔ لیکن کل (12 جولائی) دوپہر 1 بجے کے بعد صورتحال زیادہ خراب ہو گئی، جب 4 لاکھ سے زیادہ عقیدت مندوں کے اجتماع میں بھگدڑ مچ گئی۔ کئی بزرگ شہری، خواتین، بچے اور دیگر زخمی ہو کر بے ہوش ہو گئے۔حالات کو قابو کرنے کیلئے پولیس اہلکار حرکت میں آگئے اور عقیدت مندوں کو پنڈال میں داخل ہونے سے روک دیا جہاں تقریباً 15 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو گریٹر نوئیڈا کےگریٹر نوئیڈا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اسپتال لے جایا گیا۔

شرکاء کی آپ بیتی

فرید آباد سے شیلا نے کہا، “میں دیویہ دربار میں شرکت کے لیے 7 خاندان کے افراد کے ساتھ آئی تھی، میرے شوہر نے تقریباً ایک ماہ قبل ٹکٹ کا انتظام کیا تھا، لیکن جیسے ہی ہم صبح 7 بجے پنڈال پہنچے تو دیکھا کہ یہ پہلے سے ہی بھرا ہوا تھا اور جگہ نہیں تھی۔ ہم آخری پنڈال میں جگہ ڈھونڈنے میں کامیاب ہو گئے لیکن رات کے 12 بجے گرمی ناقابل برداشت تھی اور کوئی کولر یا پنکھا نہیں تھا ۔پھراچانک دیکھا کہ ہجوم حد سے بڑھ گیا ہے، میری ساس کو دمہ ہے اور ان کی عمر 72 سال ہے۔ ہم نے سوچا کہ پنڈال چھوڑ دیں لیکن پھر باہر نکلنے کی بھی کوئی جگہ نہیں تھی۔ زیادہ بھیڑ کی وجہ سے پنڈال سے باہر جانے کی کوشش کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “ہمیں اچانک پیچھے سے ایک دھکا لگا جس دوران 5 لوگ میرے بیٹے پر گرگئے، میں نے ان لوگوں کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش کی اور مدد کے لیے پکارا لیکن پھر زیادہ سے زیادہ لوگ وہاں سے نکل گئے۔ پیچھے دھکیلنے لگے۔ ہم بہت ڈر گئے، اس دوران میری ساس کی کمر اور ہاتھوں پر زخم آئے، لیکن ہم کسی طرح پنڈال سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس کی نفری بہت کم تھی، خواتین پولیس کانسٹیبلز بھی زیادہ نہیں تھیں۔

کوئی بھگدڑ نہیں ہوئی: پولیس

پنڈال میں موجود بہت سے لوگوں نے 12 جولائی کو ہونے والی تقریب میں ہنگامہ آرائی کے بارے میں اسی طرح کی بات بتائی ہے۔ حالانکہ پولیس حکام اور بابا باگیشور دھام کے منتظمین نے بھگدڑ جیسی صورتحال کی خبروں کی تردید کی ہے۔ ڈی سی پی سنٹرل نوئیڈا زون انیل یادو  نے کہا کہ ایسی کوئی بھگدڑ نہیں ہوئی، ہاں، کچھ لوگ بیمار پڑ گئے اور زخمی ہوئے اور وہ بے ہوش ہو گئے، لیکن مناسب انتظامات کیے گئے تھے۔ گرم  موسم کی وجہ سے عقیدت مندوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پنڈال میں کرنٹ لگنے کی خبریں بھی جھوٹی ہیں، کرنٹ لگنے سے کوئی شخص ہلاک یا زخمی نہیں ہوا، ہم بزرگ شہریوں، بوڑھوں اور بچوں کے لیے مسلسل اعلانات کر رہے ہیں کہ جگہ نہ ہونے کی صورت میں بھیڑ کے درمیان نہ جائیں۔ پنڈال میں جگہ نہیں ہے، عقیدت مند مسلسل پہنچ رہے ہیں۔ ہم حالات پر قابو پانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔