مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی
مغربی بنگال کے پنچایتی انتخابات میں وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی پارٹی ٹی ایم سی بھاری اکثریت کے ساتھ الیکشن جیتتی نظر آرہی ہے۔ حالانکہ ووٹوں کی گنتی ابھی جاری ہے۔ ٹی ایم سی پارٹی کارکنوں نے جیت کا جشن منانا شروع کر دیا ہے۔ اس دوران وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اپوزیشن پارٹیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ انتخابات کے دوران ہوئے تشدد کا اپوزیشن پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رام، شیام اور بائیں بازو نے یہاں تشدد کی سازش کی تھی۔ وہ رام، شیام اور بائیں بازو کا نام لے کر بی جے پی، کانگریس اور لیفٹ (سی پی آئی ایم) کو نشانہ بنا رہی تھیں۔
تشدد کے معاملے پر بات کرتے ہوئے وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کہا کہ میں تشدد کی حمایت نہیں کرتی اور نہ ہی میں نفرت اور تشدد کی سیاست کرتی ہوں۔ مجھے یہ کہتے ہوئے تکلیف ہوتی ہے کہ رام، شیام اور بائیں بازو نے مل کر انتخابات میں خلل ڈالنے کے لیے تشدد کا استعمال کیا۔
’مرنے والوں کے لواحقین کو 2-2 لاکھ کا معاوضہ‘
آپ کو بتاتے چلیں کہ انتخابات کے دوران بنگال میں بہت زیادہ تشدد ہوا تھا۔ تشدد میں کئی لوگوں کی جانیں بھی گئیں۔ یہاں تک کہ ووٹنگ کے دن ہی 20 لوگوں کی موت کی خبر بھی سامنے آئی۔ انتخابی نتائج کے بعد تشدد کے بارے میں بات کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ اتنے لوگ مارے گئے۔ 19 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہم ان کے اہل خانہ کو 2 لاکھ کا معاوضہ اور ایک خصوصی ہوم گارڈ کی نوکری دیں گے۔ ان میں ٹی ایم سی کے 10 لوگ بھی شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی پارٹی کا رنگ دیکھ کر مدد نہیں کریں گے، مرنے والوں کو حکومت کی جانب سے معاوضہ اور نوکریاں دی جائیں گی۔ واقعات کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ “71،000 بوتھوں پر انتخابات ہوئے، کتنے علاقوں میں ایسے واقعات پیش آئے؟ تقریباً 60 بوتھوں میں گڑبڑ ہوئی، بعض مقامات پر بیلٹ باکس میں پانی بھی ڈالا گیا۔ میں جانتی ہوں کہ یہ سی پی ایم کارکن نے کیا ہے، اس کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟ کوئی گرفتاری کیوں نہیں ہوئی؟ ہم نے عدالتی حکم کی تعمیل کی۔ سنٹرل فورس بھیجی گئی اور ہم نے اسے قبول کر لیا۔
فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی یوپی، منی پور کیوں نہیں جاتی؟
ممتا بنرجی نے کہا کہ ’’جب منی پورجل رہا تھا تب فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کہاں تھی؟جب آسام این آرسی کے سبب جل رہا تھا تو اس وقت یہ ٹیم کہاں تھی؟ کتنے لوگوں نے ان ریاستوں کا یا پھر ان علاقوں کا دورہ کیا تھا؟ دوسال کے اندر تقریباً 154 ٹیموں نے مغربی بنگال کا دورہ کیا ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ یہ بی جے پی کی اشتعال انگیز کمیٹیاں ہیں، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹیاں نہیں۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ مغربی بنگال پنچایت انتخابات کے دوران اتنے لوگ مارے گئے، وہ حالات کا شکار ہیں۔ میں نے پولیس سے کارروائی کرنے کو کہا ہے۔