بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ۔ (فائل فوٹو)
BJP MP Brij Bhushan Sharan Singh Case: دہلی کی عدالت نے نابالغ پہلوان کے مبینہ جنسی استحصال سے متعلق ہندوستانی کشتی فیڈریشن کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف درج معاملے کو منسوخ کرنے کے لئے پولیس کی طرف سے داخل کی گئی رپورٹ پر جواب مانگا۔ عدالت نے متاثرہ اور شکایت کنندہ سے یہ جواب مانگا ہے۔ استغاثہ فریق کے وکیل نے اس بات کی جانکاری دی۔
ایڈیشنل سیشن جج چھوی کپور نے ان کیمرہ سماعت کے دوران متاثرہ/ شکایت کنندہ کو نوٹس جاری کیا۔ عدالت نے انہیں یکم اگست تک پولیس رپورٹ پر جواب داخل کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت اس معاملے کی اگلی سماعت یکم اگست کو کرے گی۔
دہلی پولیس نے کیا کہا تھا؟
دہلی پولیس نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ کے خلاف جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ (پاکسو) ایکٹ کے تحت درج معاملے کو منسوخ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے 15 جون کو عدالت میں ایک رپورٹ داخل کی تھی۔ اس میں 6 خواتین پہلوانوں کے جنسی استحصال اور پیچھا کرنے کے الزام لگائے تھے۔ پاکسو کے تحت کم ازکم تین سال جیل کی سزا کا التزام ہے، جو اس پر مںحصر کرتا ہے کہ کس طرح کا جرم ہوا ہے۔
پولیس نے کوئی ثبوت نہ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے برج بھوشن سنگھ کے خلاف نابالغ پہلوانوں کے ذریعہ دائر شکایت کو منسوخ کرنے کی سفارش کی تھی۔ پولیس کے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ پولیس نے شکایت کنندہ (نابالغ کے والد) اور خود لڑکی کے بیانوں کی بنیاد پر ایک رپورٹ پیش کی ہے۔
عدالت کیا کرسکتی ہے فیصلہ؟
عدالت اس پر فیصلہ لے سکتی ہے کہ پولیس کی کلوزر رپورٹ کو قبول کیا جائے یا آگے کی جانچ کا حکم دیا جائے۔ حکومت نے پہلے اولمپک میڈل جیتنے والے بجرنگ پونیا، ساکشی ملک اور اولمپئن ونیش پھوگاٹ سمیت مظاہرین پہلوانوں کو یقین دہانی کرائی تھی کہ 15 جون تک چارج شیٹ داخل کی جائے گی، جس کے بعد انہوں نے اپنا احتجاج ملتوی کردیا تھا۔ وہ نابالغ سمیت 7 خواتین پہلوانوں کا استحصال کرنے کے الزام سے متعلق برج بھوشن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے، لیکن بی جے پی ایم برج بھوشن شرن سنگھ نے سبھی الزامات کو خارج کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔