آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس
Repo Rate: ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) نے ایک بار پھر اپنے ریپو ریٹ میں اضافہ کیا ہے۔ جس کا اثر ہوم لون کے علاوہ تمام قسم کے قرضوں اور EMIs پر پڑے گا۔
اگر ہم پورے سال کا جائزہ لیں تو اس سال آر بی آئی کی جانب سے ریپو ریٹ میں پانچویں بار اضافہ کیا جا رہا ہے۔ آر بی آئی نے ریپو ریٹ کو 0.35 فیصد بڑھا کر 5.90 فیصد سے 6.25 فیصد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ آر بی آئی کے اس فیصلے سے پرسنل لون سمیت دیگر تمام قرضے مہنگے ہو جائیں گے۔
آر بی آئی کے گورنر نے MPC کی میٹنگ کے بعد لیا فیصلہ
آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے یہ فیصلہ ریزرو بینک کی مانیٹری پالیسی (MPC) میٹنگ میں لیا ہے۔ مہنگائی سے نبرد آزما عام آدمی کے لئے اب قرضہ بھی مہنگا ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ جو لوگ پہلے ہی قرض لے چکے ہیں ان کی (EMI) قسط بھی بڑھ جائے گی۔
اس سال ہوا 2.25 فیصد اضافہ
اگر ہم 2022 کی بات کریں تو اس سال ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) نے شرح سود میں کل 2.25 فیصد اضافہ کیا ہے۔ ریزرو بینک کے گورنر شکتی کانت داس کا کہنا ہے کہ ان کا مقصد ملک میں مہنگائی کی شرح کو 6 فیصد کے ہدف سے نیچے لانا ہے۔
ریپو ریٹ میں وقتاً فوقتاً ہوتا رہا اضافہ
مئی 2022 میں پہلی بار ریپو ریٹ میں 0.40 فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔ پھر ایک ماہ بعد جون میں ریزرو بینک نے اس میں 0.50 فیصد اضافہ کیا۔ اس کے بعد اگست میں ایک بار پھر مرکزی بینک کی جانب سے اس میں 0.50 فیصد اضافہ کیا گیا اور ستمبر میں بھی اس میں 0.50 فیصد اضافہ کیا گیا۔ اس کے بعد یہ پانچویں بار ہے، جب اس میں توسیع کی گئی ہے۔
ریپو ریٹ کیا ہے؟ جس کی وجہ سے EMI بڑھ جاتی ہے
ریپو ریٹ آر بی آئی کی سود کی شرح ہے جس پر وہ دوسرے بینکوں کو قرض دیتا ہے۔ اس لئے اس کے بڑھنے سے بینکوں کی طرف سے عام لوگوں کے لئے ہر قسم کے قرضے اور EMIs بھی مہنگے ہو جاتے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس