Bharat Express

Rahul Gandhi: کولار انتخابی ریلی میں راہل گاندھی نے کہا ’’کرناٹک میں بی جے پی نے 40 فیصد کمیشن کھایا، عوام کی جیب سے چرایا پیسہ‘‘

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ ہم نے کرناٹک کی عوام سے 4 وعدے کیے ہیں۔ پہلا یہ کہ ہر گھر کے خاندان کو 200 یونٹ مفت بجلی دی جائے گی۔ دوسرا وعدہ یہ ہے کہ ہر خاتون کو ماہانہ 2000 روپے دیے جائیں گے۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کرناٹک میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے

Rahul Gandhi’s rally for Karnataka elections: کرناٹک اسمبلی انتخابات جیتنے کے لیے تمام پارٹیاں اپنی اپنی کوششیں کر رہی ہیں۔ ایسے میں آج کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کولار میں اتوار (16 اپریل) کو ایک انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سمیت مرکزی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے ایک بار پھر اڈانی معاملے پر حکومت کو نشانہ بنایا اور وزیر اعظم سے پوچھا کہ اڈانی کی شیل کمپنی میں یہ 20,000 کروڑ روپے کس کے ہیں؟

راہل گاندھی نے انتخابی ریلی میں کہا کہ اگر ہماری حکومت بنتی ہے تو ہم تمام کام بہت جلد کر لیں گے، کسی بھی وعدے میں کوئی تاخیر نہیں ہوگی اور ہم بہت جلد بڑے وعدے پورے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کرناٹک کے ہر گریجویٹ کو 3000 روپے اور ڈپلومہ ہولڈر کو 2 سال تک ہر ماہ 1500 روپے دیں گے۔

‘ چین سے ہے اڈانی کی شیل کمپنی کا ڈائریکٹر ‘

اڈانی کیس کو لے کر حکومت پر حملہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ اڈانی کی ڈیفنس انفراسٹرکچر کمپنی میں چین کا ڈائریکٹر بیٹھا ہے۔ اڈانی کی شیل کمپنی میں چین کا ڈائریکٹر ہے۔ اس حوالے سے کوئی تحقیقات نہیں ہو رہی ہے۔ اس کے بعد وہ توجہ ہٹانے کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پارلیمنٹ میں پوچھا کہ اڈانی کی شیل کمپنی میں 20 ہزار کروڑ روپے کس کے ہیں؟ اس کے بعد ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ حکومت نے پارلیمنٹ کو کام کرنے نہیں دیا۔ عام طور پر اپوزیشن پارلیمنٹ کو روکتی ہے لیکن پہلی بار حکومتی وزراء نے پارلیمنٹ کو روکا۔

کرناٹک میں بی جے پی نے کھایا کمیشن

سوال پوچھتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ کرناٹک میں بی جے پی حکومت نے کیا کام کیا ہے؟ اس نے 40% کمیشن کھایا۔ کام کروانے کے لیے بی جے پی حکومت نے کرناٹک کے لوگوں سے پیسہ چرایا۔ انہوں نے جو بھی کیا ہے صرف 40% کمیشن لیا ہے۔ یہ میں نہیں کہہ رہا، کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن نے وزیراعظم کو خط لکھ کر یہ کہا ہے۔ جس کے بعد وزیراعظم نے اس خط کا جواب نہیں دیا۔ خط کا جواب نہ دینے کا مطلب ہے کہ وزیر اعظم نے قبول کیا ہے کہ کرناٹک میں 40 فیصد کمیشن لیا جاتا ہے۔

‘ہم نے کرناٹک کے لوگوں سے کیے ہیں چار بڑے وعدے ‘

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ ہم نے کرناٹک کی عوام سے 4 وعدے کیے ہیں۔ پہلا یہ کہ ہر گھر کے خاندان کو 200 یونٹ مفت بجلی دی جائے گی۔ دوسرا وعدہ یہ ہے کہ ہر خاتون کو ماہانہ 2000 روپے دیے جائیں گے۔ تیسرا وعدہ یہ ہے کہ ہر خاندان کو ماہانہ 10 کلو چاول مفت دیا جائے گا۔ چوتھی اسکیم یہ ہے کہ کرناٹک کے ہر گریجویٹ کو 3000 روپے اور ڈپلومہ ہولڈر کو 2 سال تک ہر ماہ 1500 روپے دیے جائیں گے۔

‘بی جے پی سمجھتی ہے کہ وہ مجھے پارلیمنٹ سے ہٹا کر ڈرا دیں گے’

یہ (بی جے پی) سوچتی ہے کہ مجھے پارلیمنٹ سے ہٹا کر، دھمکیاں دے کر ڈرا دیں گے۔ میں ان سے نہیں ڈرتا۔ میں پھر پوچھتا ہوں، وزیر اعظم، اڈانی کی شیل کمپنی میں یہ 20،000 کروڑ روپے کس کے ہیں؟ جب تک مجھے جواب نہیں ملتا میں نہیں رکوں گا۔ مجھے نااہل کرو، مجھے جیل میں ڈالو، کچھ بھی کر دو مجھے فرق نہیں پڑتا ہے۔

-بھارت ایکسپریس