یوپی میں دو مرحلوں میں ہوں گے بلدیاتی انتخابات ، 4 اور 11 مئی کو ووٹنگ،13 مئی کو آئیں گے نتائج
UP Nikay Chunav: اتر پردیش ریاستی الیکشن کمیشن نے ریاست میں بلدیاتی انتخابات کا اعلان کر دیا ہے۔ بلدیاتی انتخابات 4 مئی کو شروع ہوں گے جو صرف دو مرحلوں میں ہوں گے۔ پہلے مرحلے میں 4 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں 11 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ہر مرحلہ میں 9 منڈلوں میں انتخابات ہوں گے۔ اور ووٹوں کی گنتی 13 مئی کو ہوگی۔ انتخابات کے دوران 4.27 کروڑ ووٹر امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی ریاست میں ضابطہ اخلاق بھی نافذ ہو گیا ہے۔
اتوار کو ریاستی الیکشن کمیشن نے ریاست میں بلدیاتی انتخابات کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت انتخابی اہلکار 11 اپریل کو پہلے مرحلے کا نوٹیفکیشن اور 17 اپریل کو دوسرے مرحلے کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔ پہلے مرحلے کے لیے کاغذات نامزدگی کی خریداری اور جمع کرانے کی تاریخ 11 اپریل سے 17 اپریل تک ہوگی۔ اور دوسرے مرحلے کے لیے یہ 17 اپریل سے 24 اپریل تک ہوگا۔ پہلے مرحلے کے لیے 18 اپریل اور دوسرے مرحلے کے لیے 25 اپریل کو ہدایاتی خطوط کی جانچ ہوگی۔ پہلے مرحلے کے لیے 20 اپریل اور دوسرے مرحلے کے لیے 27 اپریل کو کاغذات نامزدگی واپس لیے جائیں گے۔ پہلے مرحلے کے لیے نشانات کی الاٹمنٹ 21 اپریل کو کی جائے گی۔ دوسرے مرحلے کے لیے نشانات کی الاٹمنٹ 28 اپریل کو کی جائے گی۔
543 اداروں میں الیکشن
بتا دیں کہ اتر پردیش میں 17 میونسپل کارپوریشن، 199 میونسپلٹی اور 543 نگر پنچایت انتخابات کے لیے ووٹنگ ہوگی۔ اس کے علاوہ اس عمل کے تحت تقریباً 4 ہزار کونسلرز کا انتخاب کیا جائے گا۔ ماضی میں، اتر پردیش حکومت نے شہری باڈی انتخابات کے سلسلے میں ریزرویشن کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ اس کے تحت خواتین کے لیے 288 نشستیں مختص کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ او بی سی کے لیے 205، ایس سی کے لیے 110، ایس ٹی کے لیے 2 سیٹیں مختص کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- UP Nikay Chunav 2023: یوپی بلدیاتی انتخابات میں اس بار 96 لاکھ ووٹروں کا اضافہ، 4 لاکھ لوگ پہلی بار ووٹ دیں گے
دسمبر 2022 میں ہونے والے انتخابات اب او بی سی ریزرویشن کو لے کر جھگڑے کے بعد ہی ہو رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کی طرف سے جاری او بی سی ریزرویشن کے نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہوئے بغیر ریزرویشن کے انتخابات کرانے کی ہدایت دی تھی۔ ریزرویشن طے کرنے میں طریقہ کار کی عدم تعمیل کا حوالہ دیتے ہوئے نوٹیفکیشن کو منسوخ کر دیا گیا۔ اس کے بعد یوگی حکومت نے پسماندہ طبقات کمیشن بنایا، تازہ ریزرویشن کے لیے سروے کیا اور پھر نوٹیفکیشن جاری کیا۔
-بھارت ایکسپریس