![](https://urdu.bharatexpress.com/wp-content/uploads/2023/01/Shashi-Tharoor.jpg)
کانگریس رکن پارلیمنٹ ششی تھرور۔ (تصویر: اے این آئی)
نئی دہلی: بدھ (5 فروری) کی سہ پہر، ایک امریکی فوجی طیارہ امرتسر ہوائی اڈے پر 104 ہندوستانیوں کو اتارنے کے بعد روانہ ہوا۔ طیارے سے باہر آنے والے افراد غیر قانونی طور پر امریکہ میں مقیم تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد غیر قانونی تارکین سے متعلق ان کی نئی پالیسی کی وجہ سے ان لوگوں کو ہندوستان واپس بھیج دیا گیا۔ دراصل ٹرمپ حکومت امریکہ میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن کی شناخت کر کے انہیں ان کے اپنے ممالک بھیج رہی ہے۔ ایسے میں جب غیر قانونی ہندوستانی تارکین وطن کی باری آئی تو ہندوستان میں اس معاملے پر سیاسی بیان بازی تیز ہوگئی ہے۔
اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ امریکہ سے ڈی پورٹ کیے جانے والے ہندوستانیوں کو ہتھکڑیاں اور بیڑیوں میں لایا جا رہا ہے۔ اس معاملے پر اپوزیشن پارٹیاں مسلسل مرکزی حکومت کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ اس دوران کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور خارجہ امور کی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین ششی تھرور کا بھی ایک بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ کو غیر قانونی ہندوستانی تارکین وطن کو ہندوستان واپس بھیجنے کا پورا حق ہے لیکن ان لوگوں کو نہ تو ہتھکڑیاں لگائی جائیں اور نہ ہی فوجی جہاز میں لایا جائے۔
‘ فوجی طیارے کے بجائے پرواز سے بھیجا جانا چاہیے تھا’
‘انڈین ایکسپریس’ سے بات کرتے ہوئے ششی تھرور نے کہا، ‘میں نے سنا ہے کہ انہیں فوجی طیارے سے واپس بھیج دیا گیا ہے۔ یہ درست نہیں۔ امریکہ کو ان غیر قانونی ہندوستانی تارکین وطن کو ہندوستان واپس بھیجنے کا پورا حق ہے لیکن انہیں اس طرح بھیجنا غلط ہے۔ بہتر ہوتا کہ امریکہ انہیں فوجی طیاروں کی بجائے باقاعدہ کمرشل فلائٹ سے بھیجتا۔
‘ہتھکڑیاں پہننے کی ضرورت نہیں’
تھرور نے یہ بھی کہا کہ میں توقع کروں گا کہ ہندوستانی حکومت امریکہ سے بات کرے گی اور کہے گی کہ آپ کو ان لوگوں کو فوجی طیارے سے بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی آپ کو انہیں ہتھکڑیاں لگانے کی ضرورت ہے۔ یہ لوگ مجرم نہیں ہیں۔ ان کی غلطی صرف یہ ہے کہ یہ لوگ آپ کی زمین پر غیر قانونی طور پر آئے تھے۔ اب جب آپ انہیں ہماری سرزمین پر لا رہے ہیں تو انہیں ہتھکڑیاں لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔