راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ اور سابق نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر دنیش شرما نے آج ترلوک پوری اور نیو اشوک نگر میں الگ الگ عوامی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی راجدھانی دہلی کے لوگ اسمبلی انتخابات میں ‘AAP-DA’ سے آزاد ہونے جارہے ہیں۔ اس بار راجدھانی کے لوگوں کو اس پارٹی سے راحت ملے گی، جس نے دس سالوں میں دہلی کو برباد کر دیا ہے۔ اس کی شکست اتنی ہی بڑی ہوگی جتنی اس نے جیتی ہے۔ اس بار دارالحکومت کے لوگ دو بار ہولی منانے جا رہے ہیں۔
دارالحکومت میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سردی ختم ہو رہی ہے اور اس کے ساتھ مفلر مین کی کھانسی اور کرسی دونوں چلی جائیں گی۔ دہلی کے عوام کا ہر ووٹ ان کی جھوٹ اور منافقت کی سیاست کو ہمیشہ کے لیے ختم کر دے گا۔ چھوٹی گاڑی اور سادہ گھر میں رہنے کی بات کرنے والوں نے اپنے رہنے کے لیے شیشے کے محل بنا کر عوام کو بدحالی میں دھکیل دیا۔ شراب گھوٹالہ میں پارٹی کی پوری اعلیٰ قیادت جیل جا چکی ہے۔
ایم پی نے کہا کہ اس بار دہلی میں بی جے پی کے حق میں آندھی چل رہی ہے ۔ اپوزیشن دہلی کو لے کر دو فاڈ ہوچکا ہے ۔ یوپی کے دو لڑکے دہلی آکر الگ ہو گئے ہیں ۔ جہاں اکھلیش یادو دہلی میں کیجریوال کے لیے ووٹ مانگ رہے ہیں، وہیں راہل گاندھی کجریوال کو کرپٹ کہہ رہے ہیں۔ آج کیجریوال راہل گاندھی کو نیشنل ہیرالڈ گھوٹالے کا ملزم کہہ رہے ہیں۔ جو اپوزیشن لیڈر مودی کو روکنے کے لیے متحد ہوئے تھے اب وہ آپس میں لڑ رہے ہیں۔
دہلی کی حالت اتنی خراب ہے کہ پتہ بھی نہیں چلتا کہ سڑک ہے بھی یا نہیں۔ نل سے بدبودار پانی آتا ہے جسے پینا تو دوور چھونا بھی مشکل ہےایمنا کی صفائی کا وعدہ 10 سال گزرنے کے بعد بھی پورا نہیں ہوا۔ 10 سال گزرنے کے بعد بھی کجریوال ایمنا کی صفائی کے لیے عوام سے جھوٹے وعدے کرتے نظر آرہے ہیں۔ بی جے پی کام کرنا جانتی ہے، وعدے نہیں کرنا۔ کیجریوال کے دوست اکھلیش یادو نے سنگم میں ایک یا دو نہیں بلکہ 11 ڈبکے لگاکر آئیں ہیں، کیونکہ وہاں کا پانی بالکل صاف ہے، کیونکہ بی جے پی کی یوگی حکومت کے وعدے حقیقت بن چکے ہیں۔ یہی نہیں یوپی کے وزیر اعلیٰ نے اپنی پوری کابینہ کے ساتھ کمبھ اسنان کیا۔ کیجریوال کو چیلنج کرتے ہوئے انہوں نے پوچھا کہ کیا دہلی کے وزیر اعلیٰ اپنی کابینہ کے ساتھ آج یمنا میں ایک بھی ڈبکی لگا سکتے ہیں۔
ڈاکٹر شرما نے کہا کہ عام آدمی پارٹی جھوٹ کا سہارا لے کر گلابی تصویریں دکھا کر الیکشن جیتنا چاہتی ہے۔ جنہوں نے کچرے کے پہاڑ کو کم کرنے کا وعدہ کیا تھا دراصل انہوں نے کچرے کے پہاڑ کی اونچائی بڑھا دی تھی۔ دہلی میں اسکولوں کی تعمیر کے نام پر بھی گھوٹالہ کیا گیا۔ آج دہلی تعلیم کے معاملے میں آخری نمبر پر ہے۔ دہلی کو برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی۔ کیجریوال حکومت نے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام نہیں کیا ہے، بلکہ اپنے آرام کے لیے ذرائع جمع کرنے کے لیے کام کیا ہے۔ دہلی میں ان کی حکومت نے کام نہیں کیا بلکہ تنازعات کے نئے طریقے تلاش کیے۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ مرکزی حکومت کام کرے اور عام آدمی پارٹی ووٹ اور کریڈٹ لے۔ اگر یہ کام مرکزی بی جے پی حکومت نے کرنا ہے تو دہلی کو کیجریوال کی نہیں بلکہ بی جے پی کی حکومت کی ضرورت ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ دہلی کو ڈبل انجن والی حکومت کا فائدہ ملے۔
ملک کی راجدھانی کو شہری نکسل ذہنیت سے بچانے کی ضرورت ہے۔ کانگریس اور AAP ایسی پارٹیاں ہیں جو بیرونی ممالک کے اکسانے پر ملک کو بدنام کرتی ہیں۔ بی جے پی کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے بجٹ میں انکم ٹیکس چھوٹ کا مطالبہ بھی پورا کر دیا ہے۔ اب 12 لاکھ روپے تک کوئی ٹیکس ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ میٹنگ کے بعد انہوں نے سینکڑوں کارکنوں کے ساتھ اشوک نگر اور ترلوک پوری کے بازاروں میں بی جے پی امیدوار کے حق میں عوامی رابطہ کیا۔
اس موقع پر دہلی ایسٹ کے سابق میئر مسٹر شیام اگروال، آسام گنا پریشد کے ممبر پارلیمنٹ اور سابق مرکزی کابینہ وزیر مسٹر ویریندر پرساد ویشیا، منڈل بی جے پی نیو اشوک نگر کے انیل شرما (منڈل صدر)، راہل سنگھ (جنرل سکریٹری)، دنیش رستوگی (نائب صدر)، ہیمنت سروہی (نائب صدر)، سچن گپتا (صدر یوتھ فرنٹ)، جے رام دھاما (نائب صدر)، دیا رام (ڈویژنل منسٹر)، کیشر دیوی (ڈویژنل منسٹر)، سنجیو سنگھ (کارپوریشن کونسلر) ،ریکھا شرما (ضلع نائب صدر خواتین مورچہ)، نکی سنگھ (سابق کارپوریشن کونسلر) وغیرہ موجود تھے۔
بھارت ایکسپریس