کانگریس لیڈر جے رام رمیش۔
ڈونلڈ ٹرمپ: کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے بدھ کے روز کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد ’ٹیرف‘ ایک گھریلو لفظ بن گیا ہے۔ اور انہوں نے اس لفظ کی اصلیت کے بارے میں بات کی ہے۔ رمیش نے ‘X’ پر ایک پوسٹ میں کہا، ’’ٹرمپ کے دوبارہ آنے کے ساتھ (اقتدار میں)، ’ٹیرف‘ ایک گھریلو لفظ بن گیا ہے اور امریکی صدر خود اسے استعمال کرتے ہوئے کبھی نہیں تھکتے ہیں۔‘‘
کانگریس لیڈر نے کہا، ’’لفظ ’ٹیرف‘ کی شروعات 10ویں-15ویں صدی کے دوران عرب دنیا کے ساتھ وینس کی تجارت سے ہوئی ہے۔ عربی لفظ ’عرفہ‘ جس کا مطلب ہے ’اطلاع دینا‘ اطالوی ’ٹیرفا‘ کی طرف لے گیا اور فرینچ کے ذریعے یہ انگریزی زبان میں آ گیا۔ ان کا یہ ریمارکس ایک ایسے وقت میں آیا جب ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان ٹرمپ کی امریکہ فرسٹ تجارتی پالیسی کا مطالعہ کر رہا ہے، تاکہ امریکہ کے ساتھ دو طرفہ تجارت پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا جا سکے، جو اس کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔
With the second coming of Trump, ‘tariff’ has become a household word and the US President himself never tires of using it.
The word ‘tariff’ owes its origin to the bustling Venetian trade with the Arab world during the 10th-15th centuries. The Arabic ‘arrafa’ meaning ‘notify’…
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) January 22, 2025
بتا دیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار سنبھالتے ہی ہندوستان سمیت کئی ممالک کو سیدھے نشانہ بنایا۔ اب تک بھارت کے قریب سمجھے جانے والے نئے صدر کا رویہ بھی اب تبدیل ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ صدر کی حیثیت سے حلف لینے کے فوراً بعد انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان یہ کام برکس ممالک کے ساتھ مل کر کرتا ہے تو اسے 100 فیصد ٹیرف کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہندوستان کی برآمدات براہ راست متاثر ہوں گی کیونکہ یہاں سے امریکہ جانے والی مصنوعات کی قیمتیں دگنی ہو جائیں گی اور اس کی فروخت متاثر ہو گی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس ممالک بشمول ہندوستان کو ٹیرف وارننگ دی۔ انہوں نے کہا کہ اگر رکن ممالک ڈالر میں کمی کی کوششیں جاری رکھتے ہیں تو انہیں 100 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر یہ ممالک ڈالر سے بچنے کے لیے اپنی کرنسی بنانے کی کوشش کریں گے تو امریکہ ان کی مصنوعات پر ٹیرف بڑھا دے گا۔
بھارت ایکسپریس۔