Bharat Express

Trump vs Biden:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اُسامہ بن لادن کے کس خاص دوست کو کیا رہا؟ جانئے تفصیلات

طالبان کی افغان حکومت نے تین امریکی قیدیوں کے بدلے گوانتانامو جیل سے ایک افغان قیدی خان محمد کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ خان محمد کو اسامہ بن لادن کے بہت قریب سمجھا جاتا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ

 نئی دہلی: ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر (20 جنوری) کو امریکہ میں صدارت سے متعلق امور کا  چارج سنبھال لیا۔ عہدہ سنبھالنے کے  بعد ٹرمپ نے خان محمد کو، جو رہنما اسامہ بن لادن کا قریبی دوست بتایا جاتا ہے، کو گوانتانامو جیل سے رہا کر دیا۔ اس کے جواب میں افغانستان کی طالبان حکومت نے بھی دو امریکی شہریوں کو اپنی جیل سے رہا کر دیا ہے۔ تاہم امریکی انتظامیہ نے ابھی تک پاکستانی شہری ڈاکٹر عافیہ کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

طالبان امریکی شہریوں کے بدلے اپنے حامیوں کی چاہتے ہیں رہائی

طالبان نے تین امریکی شہریوں کو مبینہ جرائم کے الزام میں یرغمال بنا لیا تھا۔ طالبان نے امریکہ کے سامنے مطالبہ کیا کہ ان امریکی شہریوں کے بدلے امریکی جیل میں قید افغان کے شہریوں اور پاکستانی شہری ڈاکٹرعافیہ کو رہا کیا جائے۔ اس معاملے پر امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان طویل مذاکرات بھی ہوئے۔ سابق امریکی صدر نے اس بات چیت کو اپنے ابتدائی مراحل میں ہی مسترد کر دیا تھا۔ سابق امریکی صدر کا خیال تھا کہ طالبان کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

طالبان نے اپنے مطالبات امریکہ کے سامنے رکھے

طالبان کی افغان حکومت نے تین امریکی قیدیوں کے بدلے گوانتانامو جیل سے ایک افغان قیدی خان محمد کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ خان محمد کو اسامہ بن لادن کے بہت قریب سمجھا جاتا ہے۔ اس حوالے سے افغان طالبان نے واضح کیا تھا کہ جب تک خان محمد کو رہا نہیں کیا جاتا، طالبان کسی قیدی کو رہا نہیں کریں گے۔

افغان عبوری حکومت کی وزارت خارجہ نے منگل (21 جنوری) کو ایک بیان میں کہا، “امریکہ سے ایک افغان قیدی خان محمد کو گوانتانامو جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ ان کی رہائی قیدیوں کے تبادلے کے لیے امریکہ کے ساتھ وسیع مذاکرات کا نتیجہ ہے۔

وزارت نے مزید کہا، “خان محمد کو تقریباً دو دہائیاں قبل صوبہ ننگرہار سے گرفتار کیا گیا تھا اور اسے کیلیفورنیا، امریکہ میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔”

ڈونلڈ ٹرمپ نے جو بائیڈن کا فیصلہ پلٹ دیا

قابل ذکر ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق امریکی صدر جو بائیڈن کے فیصلے کو پلٹ دیا ہے۔ خان محمد کو دو امریکی شہریوں ریان کاربیٹ اور ولیم میک اینٹی کے بدلے رہا کیا گیا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ صدر ٹرمپ نے کسی بھی حالت میں امریکی شہریوں کی رہائی کی حمایت کی۔ جبکہ سابق صدر جو بائیڈن کسی بھی قیمت پر دہشت گرد کو رہا کرنے کو تیار نہیں تھے۔

بھارت ایکسپریس