راہل گاندھی کے 'انڈین اسٹیٹ' بیان پر آسام میں غیر ضمانتی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج
FIR Against Rahul Gandhi: آسام کے گوہاٹی کے پان بازار پولیس اسٹیشن میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ یہ معاملہ ان کے حالیہ بیان سے جڑا ہوا ہے جس میں انہوں نے اسمبلی انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے انتخابی عمل کی شفافیت پر سوال اٹھائے تھے اور کہا تھا کہ ان کی لڑائی نہ صرف بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے ہے بلکہ انڈین اسٹیٹ کے ساتھ بھی ہے۔
راہل گاندھی نے یہ بیان 15 جنوری کو دہلی کے کوٹلہ روڈ پر کانگریس پارٹی کے نئے ہیڈکوارٹر کی افتتاحی تقریب کے دوران دیا۔ جس پر مونجیت چیتیا نے راہل گاندھی کے خلاف گوہاٹی کے پان بازار تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ ایف آئی آر تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 152 اور 197 (1) ڈی کے تحت درج کی گئی تھی۔ یہ ایف آئی آر قابل سماعت اور ناقابل ضمانت جرائم سے متعلق ہے۔
شکایت کنندہ کا الزام
شکایت کنندہ کا الزام ہے کہ راہل گاندھی کے بیان سے ہندوستان کی خودمختاری، اتحاد اور سالمیت کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ مونجیت چیتیا نے کہا کہ راہل گاندھی نے ’’آزادی اظہار کی حدیں پار کر دی ہیں‘‘ اور ان کے بیان سے قومی سلامتی اور امن عامہ کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ چیتیا نے الزام لگایا کہ راہل گاندھی نے جان بوجھ کر ’’تخروی سرگرمیوں اور بغاوت‘‘ کو فروغ دینے کی کوشش کی۔ چیتیا نے یہ بھی دعوی کیا کہ اس طرح کے تبصرے علیحدگی پسند جذبات اور بدامنی کو بھڑکانے کی کوشش ہیں۔
راہل گاندھی کا بیان
راہل گاندھی نے 15 جنوری کو دہلی میں کانگریس پارٹی کے نئے ہیڈکوارٹر کی افتتاحی تقریب میں کہا تھا کہ ان کی لڑائی صرف بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے خلاف نہیں ہے بلکہ ’’انڈین اسٹیٹ‘‘ کے خلاف بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Uttar Pradesh: کمبھ میں وی آئی پی کو اہمیت دینے پر اکھلیش یادو نے اٹھائے سوال، عقیدت مندوں سے کیا یہ مطالبہ
سیاسی رد عمل
بی جے پی رہنماؤں نے راہل گاندھی کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہندوستان کے اداروں اور قومی اتحاد پر حملہ ہے۔ ساتھ ہی کانگریس پارٹی کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی نے جمہوریت اور شفافیت کو مضبوط کرنے کی بات کی تھی، جسے توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ آسام میں اس معاملے کو لے کر حساسیت بڑھ گئی ہے۔ آسام حکومت کا کہنا ہے کہ قومی یکجہتی اور سالمیت کے خلاف کوئی بھی بیان برداشت نہیں کیا جائے گا۔
-بھارت ایکسپریس