Bharat Express

Mann Ki Baat: من کی بات پروگرام میں پی ایم مودی نے کہا، اس بار یوم جمہوریہ ہے خاص

پی ایم مودی نے آئین ساز اسمبلی کے سربراہ ڈاکٹر راجندر پرساد کا ایک آڈیو چلایا، جس میں راجندر پرساد کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ہماری تاریخ بتاتی ہے اور ہماری ثقافت سکھاتی ہے کہ ہم امن پسند ہیں اور رہے ہیں۔

من کی بات پروگرام

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ’من کی بات‘ کے 118 ویں ایپی سوڈ کے ذریعے ہم وطنوں سے خطاب کیا۔ ’من کی بات‘ پروگرام مہینے کے آخری اتوار کو ٹیلی کاسٹ کیا جاتا ہے، لیکن اس بار اسے ایک ہفتہ پہلے یعنی تیسرے اتوار کو ٹیلی کاسٹ کیا گیا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ اس کی وجہ چوتھے اتوار کو یوم جمہوریہ ہے۔

من کی بات پروگرام میں، پی ایم مودی نے یوم جمہوریہ پر ہم وطنوں کو پیشگی مبارکباد دیتے ہوئے کہا، ’’اس بار ’یوم جمہوریہ‘ بہت خاص ہے۔ یہ ہندوستانی جمہوریہ کی 75 ویں سالگرہ ہے۔ آئین کے نفاذ کے لیے آئین ساز اسمبلی کی ان تمام عظیم شخصیات کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے ہمیں آئین ساز اسمبلی کے دوران کئی موضوعات پر طویل بحثیں کیں۔ وہ بحثیں، اراکین اسمبلی کے خیالات اور ان کے الفاظ ہمارا سب سے بڑا ورثہ ہیں۔ آج ‘من کی بات’ میں میری کوشش ہے کہ آپ کو کچھ عظیم لیڈروں کی حقیقی آوازیں سناؤں۔

پی ایم مودی نے بابا صاحب امبیڈکر کا آڈیو چلایا۔ انہوں نے کہا، ’’جب آئین ساز اسمبلی نے اپنا کام شروع کیا تو بابا صاحب امبیڈکر نے باہمی تعاون کے بارے میں بہت اہم بات کہی تھی۔‘‘

بابا صاحب امبیڈکر نے کہا، ’’جہاں تک حتمی مقصد کا تعلق ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ہم میں سے کسی کو بھی کوئی شک نہیں ہونا چاہیے۔ ہم میں سے کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہیے، لیکن میرا خوف، جس کا میں واضح طور پر اظہار کرنا چاہتا ہوں، یہ ہے کہ ہماری مشکل حتمی مستقبل کے بارے میں نہیں ہے۔ ہماری مشکل یہ ہے کہ آج ہمارے پاس جو متنوع آبادی ہے، اسے کیسے ایک ساتھ فیصلے لینے کے لیے متحرک کیا جائے اور راستے پر تعاون کے ساتھ آگے بڑھایا جائے جو ہمیں اتحاد کی طرف لے جائے گا۔ ہماری مشکل آخری سے متعلق نہیں ہے۔ ہماری مشکل ابتدا کے حوالے سے ہے۔‘‘

پی ایم مودی نے آئین ساز اسمبلی کے سربراہ ڈاکٹر راجندر پرساد کا ایک آڈیو چلایا، جس میں راجندر پرساد کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، ’’ہماری تاریخ بتاتی ہے اور ہماری ثقافت سکھاتی ہے کہ ہم امن پسند ہیں اور رہے ہیں۔ ہماری سلطنت اور ہماری فتح دوسری طرح کی رہی ہیں، ہم نے دوسروں کو زنجیروں سے، چاہے وہ لوہے کی ہو یا سونے کی، کبھی نہیں باندھنے کی کوشش ہے۔ ہم نے دوسروں کو اپنے ساتھ لوہے کی زنجیر سے بھی زیادہ مضبوط مگر خوبصورت اور خوشگوار ریشمی دھاگے سے باندھ رکھا ہے اور وہ رشتہ دھرم، ثقافت اور علم کا ہے۔ ہم بھی اسی راستے پر چلتے رہیں گے اور ہماری ایک ہی خواہش اور تمنا ہے، وہ تمنا یہ ہے کہ ہم دنیا میں خوشی اور امن قائم کرنے میں مدد کر سکیں اور دنیا کو سچائی اور عدم تشدد کا ناقابل تسخیر ہتھیار دے سکیں جس نے ہمیں آزادی تک پہنچایا ہے۔ ہماری زندگی اور ثقافت میں کچھ ایسا ہے جس نے ہمیں وقت کی تباہ کاریوں کے باوجود زندہ رہنے کی طاقت دی ہے۔ اگر ہم اپنے نظریات کو سامنے رکھیں گے تو ہم دنیا کی بہت بڑی خدمت کر سکیں گے۔

ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کا آڈیو چلاتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ انہوں نے مساوات کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ آڈیو میں، شیاما پرساد مکھرجی کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے، ’’مجھے امید ہے کہ ہم تمام مشکلات کے باوجود اپنے کام کو آگے بڑھائیں گے اور اس طرح عظیم ہندوستان کی تعمیر میں مدد کریں گے جو نہ تو اس کمیونٹی کی مادر وطن ہوگی اور نہ ہی اس طبقے کی، بلکہ اس عظیم سرزمین پر رہنے والے ہر فرد، مرد، عورت اور بچے کی مادر وطن ہوگی، خواہ وہ کسی بھی نسل، ذات، عقیدے یا برادری سے تعلق رکھتا ہو۔ سب کو یکساں مواقع ملیں گے، تاکہ وہ اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق خود کو تیار کر سکے اور ہندوستان کی عظیم مشترکہ مادر وطن کی خدمت کر سکے۔‘‘ بھارت ایکسپریس۔