Bharat Express

The Promise of Better Healthcare: صحت کی بہتر دیکھ بھال کا وعدہ

یو ایس ایڈ  سے تعاون یافتہ ’پنکی پرومِس اَیپ ‘امراضِ نسواں کی نجی، سستی اور فوری نگہداشت  کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتا ہے۔

تحریر:پارومیتا پین

موبائل ایپلی کیشن  اَیپ’ پنکی پرومِس ‘ ہندوستان میں خواتین کے لیے تولیدی صحت کی دیکھ بھال کے تصور کو از سر نومتعارف کرا رہا ہے۔ امریکی ایجنسی برائے عالمی ترقیات   (یو ایسایڈ ) کے تعاون سےیہ اختراعی پلیٹ فارم، خاص طور پر چھوٹے شہروں میں سستی، نجی اور فوری طبّی امداد کی پیشکش کر کے امراضِ نسواں کی نگہداشت کی خلیج کو پاٹتا ہے۔ایپ نے  اپنے آغاز کے بعد سے قابل اعتماد اور فیصلے سے پاک  حفظان صحت   کی پیشکش کرکے ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ خواتین کی مدد کی ہے۔

خواتین کو ترجیح دینا

یو ایس ایڈ کی خاندانی منصوبہ بندی کی صلاح کار شکھا بنسل کہتی ہیں ’’ صنفی مساوات کو بڑھاوا دینا اور خواتین کو بااختیار بنانا ہمیشہ سے ہمارے مشن کا مرکزی نقطہ رہا ہے۔ خواہ  معاشی مواقع کو فروغ دینے کے ذریعہ ہو ، صنفی بنیاد پر تشدد سے نمٹنے کے ذریعہ ہو، تولیدی صحت خدمات تک رسائی کی توسیع کے ذریعہ ہو یا پھر زندگی کے ہر شعبے میں خواتین کی قیادت کو یقینی بنانے کے ذریعہ ہو۔‘‘

پنکی پرومِس کو یو ایس ایڈ کے یَش انٹر پرینر س پروگرام سے تعاون حاصل ہوا ہے۔جھیپیگو  کے ذریعہ چلایا جانے والا یہ پروگرام  خاندانی منصوبہ بندی اور تولیدی صحت نتائج کو تبدیل کرنے والے نوجوانوں پر مبنی اختراع  اور شراکت داری کو فروغ دینےسے متعلق یو ایس ایڈ کے عزم کی نمائندگی کرتا ہے ۔  بنسل کہتی  ہیں ’’مالی اعانت ، تکنیکی مدد اور راہنمائی کے ساتھ جرات مندانہ، توسیع پذیر کاروباری ماڈل کی حمایت کرکے یوایس ایڈ  ہندوستان میں نوجوانوں کے لیے قابل رسائی اور مؤثر حل فراہم کرتے ہوئے  تبدیلی سازوں کی ایک نئی نسل کو بااختیار بنا رہا ہے ۔‘‘

پنکی پرومِس کا خیال کووِڈ۔19وبا  کے دوران  اس وقت آیا  جب سی ای او اور شریک بانی  دیویا کامیرکرکو  معیاری امراضِ نسواں کینگہداشت  تک رسائی کے لیے جدو جہد کرنی پڑی ۔ کامیرکر، جو اس وقت حاملہ تھیں،یاد کرتے ہوئے  بتاتی ہیں ’’ مجھے تشخیص میں دو ہفتے کا وقت لگا ۔ اور مجھے متعدد مشاورتیں درکار ہوئیں۔ جب آخرکار مرض کا علم ہوا تو مجھے لگا کہ  یہ کام ایک ہفتے کے اندر مکمل ہو سکتا تھا اگر میرے معالج کو میری طبّی تاریخ اور درست اعدادو شمار کا علم ہوتا۔‘‘

اس تجربے نے خواتین کیحفظان صحت  میں ایک اہم خلیج کو اجاگر کیا ، جس نے کامیرکر  کی توجہ اس طرف مبذو ل کی اور کاروائی کی ترغیب دی۔ انہوں  نے محسوس کیا کہ  حال آں کہ صحت کے شعبے میں سرگرام بہت سی کمپنیاں طبقاتی تعمیر پر توجہ تو مرکوز کرتی ہیں اور نگہداشت کے منتشر تجربات سے بھی روبرو ہوتی ہیں مگر   شاید ہی کوئی کمپنی معیار  اور نتائج کو بہتر بنانے کے لیے جدید تکنیک یا مصنوعی ذہانت سے فیض اٹھاتی ہو۔

پنکی پرومِس ایک غیر رسمی محاورہ ہے جس کا مطلب علامتی اشارہ ہے  جب دو لوگ عام طور پر اعتماد اور عزم کا اظہار کرنے کے لیے  اپنی ہتھیلی کی چھوٹی انگلیوں کو جوڑ کر وعدہ کرتے ہیں ۔ کامیرکر نے اپنے ایپ کا نام پنکی پرومس رکھا ہے کیونکہیہ نام ان  کے مشن کی عکاسی کرتا ہے۔وہ بتاتی ہیں ’’ ہم نے خواتین سے وعدہ کیا ہے کہ ہم اعلیٰ معیار کی ، نجی ، فیصلے سے پاک اور سستی دیکھ بھال کا موقع فراہم کریں گے۔ ہمارے  نزدیک یہ ایکیاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے کہ ہمارے کاموں، ٹیکنالوجی اور ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں، اس میں ہم اپنے صارفین کے تئیں اپنے وعدے کو پورا کرنے کے  لیے پابند ِ عہد ہیں۔‘‘

تکنیک سے فیضیاب ہونا

پنکی پرامِس جانچ کے درست ہونے اور دیکھ بھال کی دستیابی میں اضافہ کرنے کے لیے ایڈ وانسڈ اے آئی اور مشین لرننگ کا استعمال کرتا ہے۔ اس اَیپ کے ذریعہ خواتین گمنام رہ کر ماہرینِ امراضِ نسواں سے متن پر مبنی صلاح مشورہ کرسکتی ہیں۔  یہ نظام خواتین کی رازداری کو یقینی بناتا ہے۔ وہ اس بات کو بھی یقینی بناتا ہے کہ حسّاس معلومات کو خفیہ اور محفوظ طور پر منظم کیا جائے۔250 سے زیادہ خواتین کے لیے مخصوص طبّی پروٹوکال پر تربیت یافتہ اَیپ کے اے آئی / ایم ایل ایلگو رِدم ڈاکٹروں کی مریضوں کی زیادہ  مؤثر طریقے سے جانچ اور علاج کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

اَیپ مصنوعی ذہانت کو بروئے کار لاکر ’ٹرائی ایج سسٹم ‘(یعنی ترجیحات کا نظام مریضوں کے مرض کی شدت کے مدنظر انہیں مشاورت فراہم کرتا ہے، خاص کر اس وقت جب طبّی اہلکار یا سامان پر مبنی وسائل محدود ہوں) کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس کی مدد سے ڈاکٹر فوری طور پر مریض سے متعلق ڈیٹا  کو ذہن میں رکھتے ہوئے فیصلے کرتے ہیں ۔ مگر مریض کے ساتھ شیئر کیے جانے سے پیشتر ماہر ِ امراضِ نسواں تشخیص اور علاج کے منصوبے کا جائزہ لیتے ہیں۔ 2022 میں ایک ابتدائی ماڈل متعارف کرانے کے بعد ایک سال کیآراستگی کے بعد 2023 کے وسط میں حتمی ورژن شروع کیا گیا ۔

چیلنجوں پر قابو پاتے ہوئے پیش بینی کرنا

پنکی پرومِس کی ایک نمایاں خصوصیتحفظانِ صحت کے شعبے میں سرگرم مصنوعی ذہانت کے تعصبات پر گرفت پانے کی اس کی لگن ہے۔کامیرکر بتاتی ہیں ’’ ہم طبّی بصیرت کے لیے بڑے لینگویج ماڈلس (ایل ایل ایم ) کا استعمال نہیں کرتے۔اس کی بجائے ہم روایتی نیورل نیٹ ورک (یہ ایک طرح کا مشین لرننگ ماڈل ہے جو انسانی دماغ کی طرح ہی کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے)کا استعمال کرتے ہیں۔ہم اس بات کو بھییقینی بناتے ہیں کہ کسی مریض کو بھیجنے سے پہلے تمام طبّی معلومات کی  ڈاکٹر کے ذریعےتصدیق کی جائے۔‘‘

تاریخی طور پر، طبّی تحقیقی اور طبّی ڈیٹا یکجا کرنے میں خواتین کی صحت کو اکثر نظر انداز یا ناکافی طور پر حل کیا گیا ہے۔ اس نے خواتین کو متاثر کرنے والی مخصوص صحت  ضروریات اور حالات کو سمجھنے میں خلاء پیدا کر دیا ہے، جو اکثر حفظان صحت  کے کم موثر یا شمولیتی  حل کی طرف لے  جاتا ہے۔بنسل کا کہنا ہے ’’ پنکی پرومِس ان دیرینہ تفاوتوں کو صنف  کے لحاظ سے مخصوص پروٹوکول بنا کر، قابل اعتماد اور درست دیکھ بھال کو یقینی بنا کر دور کرتا ہے۔‘‘

اَیپ نے چھوٹے شہروں میں مقبولیت حاصل کر لی  ہے، جہاں امراضِ نسواں کی دیکھ بھال تک رسائی اکثر محدود ہوتی ہے۔ صارفین ایپ کی رازداری،کفایتی  اور مستعدی  کی ستائش  کرتے ہیں۔ بہت سے لوگ ماہواری، حمل اور مانع حمل جیسے حساس موضوعات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اس کے ذریعہ پیدا کی گئی  محفوظ جگہ کو بھی اہمیت دیتے ہیں۔

کامیرکر کا ہدف جنسی اور تولیدی صحت سے پرے تمام  خواتین کی صحت سے متعلق  ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پلیٹ فارم کی توسیع کرنا ہے ۔ وہ کہتی ہیں ’’پنکی پرومِس عالمی  مسئلے کو حل کرتا ہے۔ دنیا بھر میں، خواتین ایسی امراضِ نسواں سے متعلق نگہداشت کے حصول کے جدوجہد کرتی ہیں جو  فوری، سستی اور باوقار ہو ۔ ہمارا ہدف  ہندوستان سے آگے عالمی سطح پر اپنی رسائی کو بڑھانا ہے۔‘‘

بشکریہ اسپَین میگزین، امریکی سفارت خانہ، نئی دہلی

Also Read