نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال اتوار کو شکور پور بستی میں واقع جھگی جھونپڑی والےعلاقوں میں پہنچے، جہاں انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے انتخابات قریب آرہے ہیں، بی جے پی کی جھگی جھونپڑی سے محبت بڑھتی جارہی ہے۔
یہ لوگ آپ کی جھگی جھونپڑی کو گرا دیں گے- کیجریوال
انہوں نے کہا کہ میں ایک بات کہنا چاہتا ہوں کہ اگر دہلی کے جھگی جھونپڑی والے بی جے پی کو ووٹ دیتے ہیں تو ایسا کرنے سے آپ لوگ اپنی خودکشی پر دستخط کر دیں گے۔ یہ لوگ آپ مار ڈالیں گے۔ یہ لوگ آپ کی جھگی جھونپڑی گرا دیں گے۔ ان لوگوں نے ساری پلاننگ کی ہے۔ پچھلے دس سالوں میں بی جے پی نے تین لاکھ لوگوں کو بے گھر کر دیا ہے۔
کیجریوال نے امت شاہ کوکیا چیلنج
عام آدمی پارٹی کے لیڈر نے کہا کہ آج میں امت شاہ کو چیلنج کرنے جا رہا ہوں۔ امت شاہ جی کو چاہئے کہ وہ جھگی جھونپڑی کے خلاف تمام مقدمات واپس لے لیں جنہیں پچھلے دس سالوں میں عدالت سے بے دخل کیا گیا ہے۔ عدالت میں حلف نامہ جمع کروائیں کہ جتنی جھگی جھونپڑیاں گرائی گئی ہیں ان کو دوبارہ آباد کیا جائے گا۔ اگر آپ ان لوگوں کو واپس نہیں لاتے ہیں جنہیں آپ نے بے گھر کیا ہے تو کیجریوال الیکشن نہیں لڑیں گے۔
بی جے پی پر حملہ
بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ امیروں کی پارٹی ہے۔ ان لوگوں نے پچھلے پانچ دس سالوں میں جھگی جھونپڑی کی پرواہ نہیں کی لیکن اب جب الیکشن قریب آ رہے ہیں تو ان کے لیڈر کچی بستیوں میں سونے جا رہے ہیں۔ یہ لوگ کچی آبادیوں کو کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں۔
اروند کیجریوال نے مرکزی وزیر امت شاہ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں انہوں نے دہلی کے کئی علاقوں سے جھگی جھونپڑی والوں کو بلایا تھا، جہاں انہوں نے مجھے چن چن کر گالی دی تھی۔ امت شاہ جی وزیر داخلہ ہیں۔ وزیر داخلہ کا اپنا وقار ہے۔ لیکن، انہوں نے جس طرح سے میرے لیے الفاظ استعمال کیے، اس سے سبھی شرمندہ ہوں گے، لیکن مجھے امت شاہ جی سے کوئی نفرت نہیں ہے۔ میں عزت اور احترام کے لیے سیاست میں نہیں آیا۔ سیاست میں ملک کی عزت و آبرو کے لیے آیا ہوں۔ لیکن امت شاہ نے جس طرح جھوٹ بول کر جھگی جھونپڑی والوں کو گمراہ کیا ہے، آج ہم اس جھوٹ کو بے نقاب کرنے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی والے کہہ رہے ہیں کہ جہاں جھگی جھونپڑی ہے وہاں مکان بنے گا، لیکن بی جے پی والے نہیں بتا رہے کہ یہ کس کا گھر ہے۔ بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہاں جھگی جھونپڑی ہے وہاں ان کے (بی جے پی) دوست کا گھر ہے۔،
انہوں نے کہا کہ بی جے پی پچھلے 11 سالوں سے اقتدار میں ہے، لیکن اب تک انہوں نے کچی آبادیوں کے لیے صرف 4700 گھر بنائے ہیں، جب کہ دہلی میں 10 لاکھ کچی بستیاں ہیں۔ ایسے میں دہلی میں کچی آبادیوں کو مکان فراہم کرنے میں 1000 سال لگیں گے۔ ان لوگوں نے کچی آبادی کو گرا کر لوگوں کو بے گھر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
بی جے پی والے بہت بے شرم ہیں
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ بہت بے شرم ہیں۔ یہ لوگ جھگی جھونپڑی میں سو رہے تھے، جب کہ 27 دسمبر کو ایل جی نے اس جھگی جھونپڑی کا زمینی استعمال تبدیل کر دیا اور یہ لوگ یہاں آکر کچی آبادی کے بچوں کے ساتھ کیرم بورڈ کھیلنے لگے۔ 8 فروری کو الیکشن ہوتے ہی یہ لوگ کچی بستی کو گرا دیں گے۔ 2015 میں ان لوگوں نے اس کچی آبادی کو گرانے کی کوشش کی تھی۔ تب تک میں وزیر اعلیٰ بن چکا تھا، میں نے تمام افسران کو بلایا تھا اور کچی آبادی کو گرانے نہیں دیا تھا۔ لیکن، مجھے دکھ ہے کہ اس دوران بلڈوزر لانے سے ہونے والی افراتفری میں ایک چھ سالہ بچی کی موت ہو گئی۔
بھارت ایکسپریس۔