Bharat Express

ISRO SpaDex Mission: اسرو بنائے گا ریکارڈ، 3 میٹر کی دوری پر لائے گئے ’اسپیڈیکس‘ کے دونوں خلائی جہاز

امریکہ، روس اور چین کے بعد اب ہندوستان ڈاکنگ ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرنے والا چوتھا ملک بن جائے گا۔ خلائی ڈاکنگ ٹکنالوجی میں مہارت حاصل کرنے سے نہ صرف ہندوستان کو خلائی سفر کرنے والے ممالک کے ایلیٹ کلب میں شامل ہونے میں مدد ملے گی بلکہ ہندوستان کے آنے والے خلائی مشنوں کے لیے بھی اہم ہے۔

اسرو اسپیڈیکس مشن

نئی دہلی: انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (ISRO) کا اہم ’اسپیڈیکس مشن‘ کامیابی کے بہت قریب پہنچ گیا ہے۔ اسرو کے مطابق دونوں خلائی جہاز ٹھیک سے کام کر رہے ہیں۔ اسرو نے اتوار کے روز X پر ایک پوسٹ شیئر ک کے Spadex Mission کے بارے میں معلومات دی۔ انہوں نے کہا کہ اسپیڈیکس ڈاکنگ مشن کے تحت دونوں خلائی جہازوں کے 15 میٹر اور آگے 3 میٹر تک پہنچنے کی آزمائشی کوشش کی گئی ہے۔ خلائی جہاز کو واپس محفوظ فاصلے پر منتقل کیا جا رہا ہے، اور ڈیٹا کے مزید تجزیے کے بعد ڈاکنگ کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ اپ ڈیٹس کے لئے بنے رہیں۔

 

اسرو نے ایک اور پوسٹ میں بتایا کہ اسپیڈیکس سیٹلائٹ 15 میٹر کی بلندی پر جا کر ایک دوسرے کی شاندار تصاویر اور ویڈیوز لے رہے ہیں۔

 

بتاتے چلیں کہ نئے سال کے آغاز سے پہلے ہی اسرو نے ہم وطنوں کو خوشخبری سنائی تھی۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (ISRO) نے اسپیڈیکس سیٹلائٹ مشن کو کامیابی کے ساتھ خلا میں لانچ کیا تھا۔

دونوں سیٹلائٹس کو اسپیس ڈاکنگ ایکسپیریمنٹ (SPADEX) مشن کے ایک حصے کے طور پر 30 دسمبر کو سری ہری کوٹا سے PSLV-C60 راکٹ کے ذریعے لانچ کیا گیا تھا۔ راکٹ نے کامیابی سے دونوں سیٹلائٹس کو کچھ فاصلے پر ایک ہی مدار میں رکھ دیا۔

ISRO نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں کہا تھا، ’’اسپیڈیکس تعینات! اسپیڈیکس سیٹلائٹس کی کامیاب علیحدگی ہندوستان کے خلائی سفر میں ایک اور سنگ میل ہے۔‘‘ اس سے پہلے، راکٹ کے لانچ پر لکھا تھا، ’’لفٹ آف! پی ایس ایل وی-سی 60 نے اسپیڈیکس اور 24 پے لوڈ کو کامیابی کے ساتھ لانچ کر دیا ہے۔‘‘

امریکہ، روس اور چین کے بعد اب ہندوستان ڈاکنگ ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرنے والا چوتھا ملک بن جائے گا۔ خلائی ڈاکنگ ٹکنالوجی میں مہارت حاصل کرنے سے نہ صرف ہندوستان کو خلائی سفر کرنے والے ممالک کے ایلیٹ کلب میں شامل ہونے میں مدد ملے گی بلکہ ہندوستان کے آنے والے خلائی مشنوں کے لیے بھی اہم ہے، جس میں چاند مشن، ہندوستانی خلائی اسٹیشن کا قیام اور زمین سے جی این ایس ایس کی مدد کے بغیر چندریان 4 جیسے چاند کے مشن بھی شامل ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read