Bharat Express

PM Modi first podcast: اب مجھے’تو‘ کہہ کر مخاطب کرنے والا کوئی نہیں ہے،پی ایم مودی نے اپنے پہلے پوڈکاسٹ میں کہی بڑی باتیں

وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک پوڈ کاسٹ میں اپنے بچپن اور بچپن کے دوستوں کی کہانیاں شیئر کی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اب ان کا کوئی دوست نہیں ہے، ان کو ‘تو’ کہنے والا کوئی نہیں ہے۔ نکھل کامت کے ساتھ ایک پوڈ کاسٹ میں، پی ایم مودی نے کہا کہ ان کے ایک استاد تھے جو انہیں خط لکھتے تھے اور ہمیشہ انہیں ‘تو’ (تم) کہتے تھے، لیکن اب وہ نہیں رہے۔انہوں نے بتایا کہ ان کے استاد کا نام راس بہاری مانیار تھا اور وہ جب بھی خط لکھتے تھے تو ہمیشہ ‘تو’ لکھتے تھے لیکن حال ہی میں 94 سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوگیا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ راس بہاری مانیار واحد شخص تھے جو انہیں ‘تو’ کہہ کر مخاطب کرتے تھے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ انہوں نے بہت چھوٹی عمر میں اپنا گھر چھوڑ دیا تھا، جس کی وجہ سے ان کا اپنے اسکول کے دوستوں سے کوئی رابطہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے تو انہوں نے اپنے اسکول کے دوستوں کو بلایا، لیکن ان سے بات کرتے ہوئے دوستی نظر نہیں آ رہی تھی کیونکہ وہ لوگ ان میں سی ایم دیکھ رہے تھے، جب کہ پی ایم مودی ان میں دوست ڈھونڈ رہے تھے۔

جب پی ایم مودی سے ان کے بچپن کے دوستوں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہاکہ میرا معاملہ کچھ عجیب ہے، میں نے بہت چھوٹی عمر میں ہی گھر چھوڑ دیا تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ میں نے سب کچھ چھوڑ دیا تھا اور کسی سے رابطے میں نہیں تھا، اس لیے بہت بڑا خلا تھا۔ میری زندگی ایسی تھی کہ ایک انجان شخص ادھر ادھر گھوم رہا تھا کہ کون میرے بارے میں پوچھے گا۔ لیکن جب میں وزیراعلیٰ بنا تو میرے ذہن میں کچھ خواہشات نے جنم لیا۔ میرے اندر ایک خواہش پیدا ہوئی کہ میں اپنی کلاس کے تمام پرانے دوستوں کو سی ایم ہاؤس بلاؤں۔ اس کے پیچھے میری نفسیات یہ تھی کہ میں نہیں چاہتا تھا کہ میرے لوگوں میں سے کوئی یہ محسوس کرے کہ میں ایک عظیم شخص  بن گیا ہوں۔ میں وہی شخص ہوں جو برسوں پہلے گاؤں چھوڑ کر چلا گیا تھا۔ مجھ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، میں اس لمحے کو جینا چاہتا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جینے کا طریقہ یہ ہے کہ میں ان دوستوں کے ساتھ بیٹھتا ہوں، لیکن میں انہیں ان کے چہروں سے پہچان بھی نہیں سکتا تھا کیونکہ بہت بڑا خلا تھا۔ 35-36 لوگ اکٹھے ہوئے تھے اور رات کا کھانا کھایا، گپ شپ کی اور بچپن کی یادیں تازہ کیں، لیکن مجھے اس  میں  مزہ نہیں آیا کیونکہ میں دوستوں کی تلاش میں تھا اور وہ وزیراعلیٰ کی تلاش میں تھے۔ اس لیے اس خلا کو پر نہیں کیا گیا۔ وہ اب بھی مجھ سے رابطے میں ہیں، لیکن وہ مجھے بڑی عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

    Tags:

Also Read