کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے دیا استعفیٰ، تنقید کے درمیان لیا بڑا فیصلہ
Justin Trudeau resigns: کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے یہ فیصلہ اپنی حکومت اور ذاتی طور پر تنقید کے درمیان لیا۔ ٹروڈو نے اپنے استعفے کا اعلان قوم سے خطاب میں کیا۔
جسٹن ٹروڈو نے حکمران لبرل پارٹی کے سربراہ کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ 53 سالہ ٹروڈو نے پیر کو اوٹاوا میں ایک پریس کانفرنس میں کہا، ”میں پارٹی کے رہنما اور وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا ارادہ رکھتا ہوں جب پارٹی نئے رہنما کا انتخاب کرے گی۔“
نئے رہنما کے انتخاب تک ٹروڈو نگران حیثیت میں وزیر اعظم رہیں گے۔ جسٹن ٹروڈو گیارہ سال لبرل پارٹی کے رہنما اور نو سال وزیر اعظم رہے۔ انہیں ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف دھمکیوں سے لے کر اہم معاونین کے استعفوں اور رائے عامہ کے جائزوں تک کئی بحرانوں کا سامنا تھا۔
جسٹن ٹروڈو نے اپنے خطاب میں کہا کہ ”جسٹن ٹروڈو نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ملک اگلے الیکشن میں حقیقی انتخاب کا حقدار ہے اور مجھ پر یہ واضح ہو گیا ہے کہ اگر مجھے اندرونی لڑائی لڑنی پڑ رہی ہے تو میں اس الیکشن میں بہترین انتخاب نہیں ہو سکتا۔“
ٹروڈو نے مزید کہا کہ ”ایک نیا وزیر اعظم اور لبرل پارٹی کا رہنما اگلے انتخابات میں اپنی اقدار اور نظریات لے کر جائے گا۔ میں آنے والے مہینوں میں اس عمل کو دیکھنے کا منتظر ہوں۔“
جسٹن ٹروڈو نے اپنے خطاب میں کہا کہ”سچ یہ ہے کہ ہماری پوری کوششوں کے باوجود پارلیمنٹ مہینوں سے ملتوی ہے، اس لیے میں نے آج صبح گورنر جنرل کو مشورہ دیا کہ ہمیں پارلیمنٹ کا نیا اجلاس بلانا چاہیے۔“ انہوں نے یہ درخواست قبول کر لی ہے اور اب ایوان کی کارروائی 24 مارچ تک ملتوی کر دی جائے گی۔
-بھارت ایکسپریس