رشوت خوری کیس میں سی بی آئی کی کارروائی
سی بی آئی کی ٹیم چھاپے کے لیے بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی کے گھر پہنچ گئی ہے۔ سی بی آئی دارالحکومت پٹنہ میں ان کی رہائش گاہ پر چھاپے مار رہی ہے۔ جس وقت یہ ٹیم چھاپے کے لیے پہنچی، اس وقت بہار کے ڈپٹی سی ایم تیجسوی یادو بھی وہاں موجود تھے۔ زمین کے بدلے نوکری دینے کے معاملے میں سی بی آئی چھاپہ مارنے پہنچ گئی ہے۔
خبر راجدھانی کی ہے جہاں رابڑی کے گھر پر سی بی آئی کا چھاپہ پڑا ہے۔ زمین دے کر نوکری دینے کے معاملے میں سی بی آئی نے چھاپہ مارا ہے۔ سی بی آئی کے اہلکار پہنچ چکے ہیں ۔ رابڑی دیوی رہائش گاہ پر موجود ہیں۔ سی بی آئی کی ٹیم چھاپہ مارنے میں مصروف ہے ۔وہاں کئی سیکورٹی اہلکار
بھی ہیں
لینڈ فار جاب اسکیم
بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو پر الزام ہے کہ انہوں نے پٹنہ کے 12 لوگوں کو خفیہ طور پر گروپ ڈی میں نوکریاں دی تھیں جب وہ ریلوے کے وزیر تھے اور انہیں پٹنہ میں اپنے خاندان کے افراد کے نام زمینوں کی رجسٹریشن کروائی تھی۔ تحقیقات کے دوران سی بی آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ رجسٹری لالو کی بیوی رابڑی دیوی، بیٹی میسا بھارتی اور ہیما یادو کے نام کی گئی تھی اور زمین کی معمولی قیمت نقد ادا کی گئی تھی۔
سی بی آئی نے 2021 میں تحقیقات شروع کی تحقیق
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سارا معاملہ 2004 سے 2009 کا ہے۔ سی بی آئی نے 2021 میں اس معاملے میں ابتدائی جانچ شروع کی تھی۔ سی بی آئی کی جانچ میں کئی ایسی واقعات ملے ہیں۔ جہاں امیدواروں کو مبینہ طور پر نوکریاں دی گئی ۔جب ان کے خاندان کے افراد نے لالو کے خاندان کے افراد کو اپنی زمین کا اندراج کرایا۔
-بھارت ایکسپریس