سال 2024 ختم ہونے کو ہے اور نیا سال (2025) شروع ہونے والا ہے۔ اس سال ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ میں بہت ہنگامہ آرائی ہوئی ہے اور کئی چیلنجز بھی سامنے آئے ہیں۔ اس کے باوجود اسٹاک مارکیٹ مثبت منافع کے ساتھ 2024 کو الوداع کرنے جا رہی ہے۔ سینسیکس اور نفٹی دونوں انڈیکس نے اپنے سرمایہ کاروں کو مایوس نہیں کیا ہے۔ یہی نہیں دونوں نے اس سال نئی بلندیاں بھی حاصل کی ہیں۔
گر کر ایک نئی بلندی کو چھوا
گزشتہ چند مہینوں میں حصص بازار میں کافی ہلچل رہی ہے اور سینسیکس-نفٹی میں بڑی گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے، لیکن اس سال کے شروع میں وہ بھی نئی بلندیوں تک پہنچنے میں کامیاب رہے ہیں۔ اے این آئی پر شائع ہونے والی اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے والے سرمایہ کار منافع بخش رہے ہیں اور یہ لگاتار 9واں سال ہے ،جب کہ سینسیکس-نفٹی نے سرمایہ کاروں کو مثبت منافع دیا ہے۔
2024 کا پہلا نصف حیرت انگیز تھا
رپورٹ کے مطابق ہندوستانی معیشت کی لچک اور مالیاتی منڈیوں کی شاندار کارکردگی کی وجہ سے ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ کئی چیلنجوں کے باوجود سرمایہ کاروں کو خوش کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ اگر ہم اس سال مارکیٹ کی کارکردگی پر نظر ڈالیں، جب کہ ایکویٹی اور بانڈ مارکیٹوں نے مضبوط معاشی نمو اور کارپوریٹ آمدنی کی فراہمی پر پہلی ششماہی (HI) میں زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا، دوسری ششماہی میں مختلف وجوہات کی بنا پر اتار چڑھاؤ کا غلبہ دیکھا گیا۔ ان میں جغرافیائی سیاسی حالات کے ساتھ ساتھ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی طرف سے ہندوستانی منڈیوں کی طرف بے رخی اور فروخت بھی شامل تھی، جس نے مارکیٹ کے جذبات کو متاثر کیا۔
سینسیکس-نفٹی نے اتنا زیادہ منافع دیا
ان تمام چیلنجوں کے باوجود یہ سال 2024 کو الوداع کہنے کے لیے تیار ہے۔ اب تک نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کے 50 حصص کے نفٹی-50 انڈیکس میں 9.21 فیصد اضافہ درج کیا گیا ہے۔ دوسری طرف، بامبے اسٹاک ایکسچینج (بی ایس ای) کے 30 حصص والے سینسیکس انڈیکس سے سرمایہ کاروں کو دی گئی واپسی کا اعداد و شمار 8.62 فیصد رہا ہے، جو ہندوستانی بازاروں کی لچک کو ظاہر کرتا ہے۔
نیا سال 2025 کیسا رہے گا؟
اس رپورٹ میں آنے والے نئے سال 2025 کے حوالے سے بھی پیش گوئیاں کی گئی ہیں اور یہ مثبت ہیں۔ اس میں ہندوستان کی اقتصادی ترقی میں بہتری کی امید ظاہر کی گئی ہے۔ جو مضبوط گھریلو طلب، سرکاری اخراجات میں اضافہ اور بہتر نجی مانگ سے متاثر ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی توقع ہے کہ دیہی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ قابل ذکر بات یہ ہےکہ امریکہ میں ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ کی تجویز کردہ پالیسیاں، بشمول ٹیرف، ابھرتی ہوئی مارکیٹوں پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہیں۔
بھارت ایکسپریس