Bharat Express

Germany Christmas Market Attack: جرمنی میں کرسمس مارکیٹ حملہ معاملے میں سعودی عرب کا ایک ڈاکٹر گرفتار، ریاض نے کی حملے کی مذمت

جائے وقوعہ سے ملنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں مشتبہ شخص کو پولیس کی طرف سے حراست میں لینے کے بعد ایک بری طرح سے تباہ شدہ سیاہ کار کے قریب زمین پر پڑا ہوا دکھایا گیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق یہ گاڑی سیاہ رنگ کی بی ایم ڈبلیو کار ہے۔

جرمنی میں کرسمس مارکیٹ حملہ۔

ریاض: سعودی عرب نے جرمنی کے شہر میگڈے برگ میں کرسمس مارکیٹ پر حملے کی مذمت کی ہے۔ حملے میں ایک بچے سمیت دو افراد ہلاک اور کم از کم 68 دیگر زخمی ہو گئے۔ اس واقعہ کے ملزم طالب اے سعودی عرب کا رہنے والا ہے۔ وہ پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہے اور 2006 سے جرمنی میں مقیم ہے۔

یہ واقعہ جمعہ کی شام اس وقت پیش آیا جب ایک کار بھرے بازار میں داخل ہوئی۔ یہ بازار ان لوگوں سے بھرا ہوا تھا جو کرسمس کا سامان خریدنے آئے تھے۔ واقعے کے بعد ملزم طالب اے گرفتار کر لیا گیا۔ ریاست کے پریمیئر رینر ہاسلاف کے مطابق، طالب سیکسنی-انہالٹ میں کام کر رہا ہے۔

جمعے کے روز سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا، ’’سعودی عرب کی وزارت خارجہ اس واقعے کی شدید مذمت کرتی ہے جو جرمنی کے شہر میگڈے برگ میں پیش آیا، جس میں ایک کار بھیڑ پر چڑھ گئی، جس میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے۔‘‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ’’سعودی عرب جرمنی کے لوگوں اور متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ ہم تشدد کے خلاف اپنے موقف کی تصدیق کرتے ہیں اور سوگوار خاندانوں، حکومت اور جرمنی کی عوام سے دلی تعزیت کرتے ہیں۔ ہم زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔‘‘

جائے وقوعہ سے ملنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں مشتبہ شخص کو پولیس کی طرف سے حراست میں لینے کے بعد ایک بری طرح سے تباہ شدہ سیاہ کار کے قریب زمین پر پڑا ہوا دکھایا گیا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق یہ گاڑی سیاہ رنگ کی بی ایم ڈبلیو کار ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق یہ کار شام 7 بج کر 4 منٹ پر مارکیٹ میں داخل ہوئی جس سے خوف و ہراس پھیل گیا۔

پولیس نے بتایا کہ گاڑی کو روکنے سے پہلے وہ مارکیٹ سے کم از کم 400 میٹر کا فاصلہ طے کر چکی تھی۔ میگڈے برگ کے سٹی ہال کے قریب ہلچل سے بھرپور کرسمس مارکیٹ کو حملے کے فوراً بعد بند کر دیا گیا۔ ایمبولینسز اور فائر بریگیڈ کے عملے سمیت ایمرجنسی سروسز متاثرین کی مدد کے لیے فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں۔

بتا دیں کہ جرمنی کا شہر میگڈے برگ، جس کی آبادی تقریباً 237,000 ہے، برلن سے تقریباً 150 کلومیٹر مغرب میں سیکسنی-انہالٹ میں واقع ہے۔

اس سے قبل 2016 میں بھی جرمنی کے دارالحکومت برلن میں کرسمس مارکیٹ میں ایسا ہی حملہ ہوا تھا۔ اس وقت ایک ٹرک جان بوجھ کر ہجوم پر چڑھا دیا گیا جس سے 12 افراد ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہو گئے۔ حملہ آور اٹلی فرار ہو گیا جہاں بعد میں اسے پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ میگڈے برگ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور حکام حملے کے پیچھے کے مقصد کا تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔