ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اور انڈین نیشنل لوک دل کے سربراہ اوم پرکاش چوٹالہ کا جمعہ کو 89 سال کی عمر میں گروگرام میں ان کی رہائش گاہ پر انتقال ہوگیا۔ پارٹی کے ترجمان نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ اوم پرکاش چوٹالہ کی موت حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی۔ اوم پرکاش چوٹالہ کو آخری بار 5 اکتوبر کو ہریانہ اسمبلی انتخابات کے دوران عوام میں دیکھا گیا تھا۔ وہ اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے سرسا میں ایک پولنگ بوتھ پہنچے تھے۔
بھارت کے سابق نائب وزیر اعظم چودھری دیوی لال کے بیٹے اوم پرکاش چوٹالہ ہریانہ کے ساتویں وزیر اعلیٰ رہے تھے۔ وہ یکم جنوری 1935 کو سرسا کے گاؤں چوٹالہ میں پیدا ہوئےتھے۔ وہ ایک بار نہیں بلکہ پانچ بار ہریانہ کے سی ایم بن چکے ہیں۔ چوٹالہ نے پہلی بار 1989 میں وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا۔ وہ 1990 تک اس عہدے پر فائز رہے۔ اس کے بعد 12 جولائی 1990 کو چوٹالہ نے دوسری بار وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔ چوٹالہ کو پانچ دن بعد دوبارہ استعفیٰ دینا پڑا۔ اس کے بعد انہوں نے 22 اپریل 1991 کو وزیراعلیٰ کا عہدہ سنبھالا۔ لیکن صرف دو ہفتے بعد ہی مرکزی حکومت نے ریاست میں صدر راج نافذ کر دیا۔
اوم پرکاش چوٹالہ کی اہلیہ کا بھی انتقال ہو چکا ہے
اوم پرکاش چوٹالہ کی شادی سنیہ لتا سے ہوئی تھی۔ ان کا انتقال اگست 2019 میں ہوا۔ ان کے دو بیٹے اجے چوٹالہ اور ابھے چوٹالہ ہیں۔ دونوں سیاست میں پوری طرح متحرک ہیں۔ ابھے سنگھ چوٹالہ ہریانہ کے ایلن آباد حلقہ سے ایم ایل اے ہیں اور اکتوبر 2014 سے مارچ 2019 تک ہریانہ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بھی رہ چکے ہیں۔ اوم پرکاش چوٹالہ کے پوتے دشینت چوٹالہ جننائک جنتا پارٹی کے رہنما ہیں اور ہریانہ کے نائب وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ وہ حصار حلقہ سے لوک سبھا کے سابق رکن پارلیمنٹ بھی ہیں۔
بھارت ایکسپریس