پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس اب تک کام کے معاملے میں سرد ہی رہا ہے۔ سنبھل، منی پور جیسے کئی مسائل پر ہنگامہ آرائی کی وجہ سے راجیہ سبھا اور لوک سبھا کی کارروائی بار بار متاثر ہوئی۔ لوک سبھا میں آج بھی ہنگامہ ہونے کے امکانات ہیں۔ چونکہ ‘ ون نیشن ،ون الیکشن’ بل آج لوک سبھا میں پیش کیا جا ئے گا۔ بی جے پی نے اپنے لوک سبھا ممبران پارلیمنٹ کے لیے وہپ جاری کیا ہے، اس لیے خیال کیا جا رہا ہے کہ ‘ون نیشن ،ون الیکشن’ بل آج لوک سبھا میں پیش کیا جا سکتا ہے۔لوک سبھا میں مرکزی وزیرقانون اس بل کو پیش کریں گے،یہی وجہ ہے کہ لوک سبھا میں بی جے پی کے چیف وہپ ڈاکٹر سنجے جیسوال نے ایک خط جاری کیا ہے جس میں تمام ممبران پارلیمنٹ کو منگل کو لوک سبھا میں موجود رہنے کو کہا گیا ہے۔ دوسری طرف راجیہ سبھا میں بھی آج ‘آئین پر بحث’ ہوگی۔
#WATCH | Delhi: On One Nation One Election Bill, Congress MP Jairam Ramesh says, “The Congress party firmly, totally, comprehensively reject the one nation, one election bill. We will oppose the introduction. We will demand its reference to a Joint Parliamentary Committee. We… pic.twitter.com/VrwyQDvAV5
— ANI (@ANI) December 17, 2024
پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 20 دسمبر تک ہے۔ اس سے پہلے یہ بحث چل رہی تھی کہ ‘ون نیشن،ون الیکشن’ بل پیر کو لوک سبھا میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ تاہم ‘ون نیشن ون الیکشن’ بل پیر کو پیش نہیں کیا گیا۔ اس بل کو 12 دسمبر کو وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ میں منظوری دی گئی۔ کابینہ نے دو مسودہ قانون کو منظوری دی تھی، جن میں سے ایک آئینی ترمیمی بل ہے جو لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے بیک وقت انتخابات کے انعقاد سے متعلق ہے، جبکہ دوسرا بل تینوں مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اسمبلیوں کے ساتھ ساتھ انتخابات کرانے سے متعلق ہے۔
#WATCH | Delhi: On One Nation One Election Bill, NCP-SCP MP Supriya Sule says “We are demanding JPC should be done and discussions should take place. Our party is demanding JPC.” pic.twitter.com/mqdm8Czxcb
— ANI (@ANI) December 17, 2024
ون نیشن، ون الیکشن بل غیر آئینی ہے: جے رام رمیش
ون نیشن، ون الیکشن بل پر کانگریس ایم پی جے رام رمیش نے کہا کہ کانگریس پارٹی ون نیشن، ون الیکشن بل کو سختی سے مسترد کرتی ہے۔ ہم اس کے تعارف کی مخالفت کریں گے۔ ہم اسے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کریں گے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ غیر آئینی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہے اور اس کا مطلب اس ملک میں جمہوریت اور احتساب کا گلا گھونٹنا ہے۔ ملکارجن کھرگے نے 17 جنوری کو سابق صدر رام ناتھ کووند کو خط لکھا تھا کہ کانگریس پارٹی اس خیال پر کیوں اعتراض کر رہی ہے۔ ون نیشن، ون الیکشن بل صرف پہلا سنگ میل ہے، اصل مقصد نیا آئین لانا ہے،نیا آئین لانا آر ایس ایس اور پی ایم مودی کا اصل مقصد ہے۔ جس کے خلاف ہم احتجاج کر رہے ہیں۔وہیں دوسری جانب ون نیشن ون الیکشن بل پر این سی پی-این سی پی ایم پی سپریا سولے کا کہنا ہے کہ ‘ہم مطالبہ کر رہے ہیں کہ بل جے پی سی میں جائے اور اس پر بحث کی جائے۔ ہماری پارٹی جے پی سی کا مطالبہ کر رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔