Bharat Express

Asaduddin Owaisi raise questions on religious restrictions in Parliament? :اسد الدین اویسی نے پارلیمنٹ میں مذہبی پابندیوں پر اٹھائے سوال؟

پارلیمنٹ میں آئین پر جاری بحث کے دوران اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ملک میں مساجد خطرے میں ہیں۔ وقف بورڈ کو چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مسلمانوں کو کمزور کیا جا رہا ہے۔

ملک میں آئین کے 75 سال مکمل ہونے پر پارلیمنٹ میں بحث  ہورہی ہے۔ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس جاری ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ آج آئین پر بحث کے دوران پی ایم نریندر مودی لوک سبھا میں اپوزیشن کے الزامات کا جواب دیں گے۔ پی ایم مودی سے پہلے راہل گاندھی نے لوک سبھا میں مرکزی حکومت پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

پارلیمنٹ میں آئین پر جاری بحث کے دوران اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ملک میں مساجد خطرے میں ہیں۔ وقف بورڈ کو چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مسلمانوں کو کمزور کیا جا رہا ہے۔ اسے الیکشن لڑنے سے روکا جا رہا ہے۔ مسلمان الیکشن نہیں  جیت پارہے ہیں ۔ سچر کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر حد بندی پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔

اسدالدین اویسی نے کہا کہ گائے کے گوشت کو لے کر موب لنچنگ ہو رہی ہے۔ اردو کو ختم  کیا جا رہا ہے۔ مسلم ثقافت کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین سچا ہے۔ آئین کا آرٹیکل 26 مذہبی اور فلاحی مقاصد کے لیے اداروں کے قیام اور ان کی دیکھ بھال کا حق دیتا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ وقف کا آئین سے کوئی تعلق نہیں۔ وزیراعظم کو کون سکھا رہا ہے؟ آرٹیکل 26 ان کو پڑھایا جائے۔ حکومت کا مقصد وقف املاک کو چھیننا ہے۔ وہ اپنی طاقت کے بل بوتے پر اسے چھیننا چاہتے ہیں۔

اسد الدین اویسی نے کہا کہ آرٹیکل 15 اور 16 کے ذریعے ریزرویشن دیا گیا تھا، جو تاریخی ناانصافی کو دور کرنے کی ایک کوشش تھی۔ لیکن جن لوگوں کا مذہب اسلام تھا، انہیں یہ ریزرویشن نہیں دیا گیا، جب کہ وہ بھی ناانصافی اور جبر کا شکار رہے ہیں۔ آرٹیکل 25 مذہبی آزادی کی بات کرتا ہے ۔ آج ان کی بیٹیوں کو سرکاری تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے کی اجازت نہیں ہے۔ یہ آرٹیکل 25 کی خلاف ورزی ہے۔

اویسی نے مزید کہا کہ کچھ ریاستوں نے ایسے قوانین بنائے ہیں، جو کھانے پینے پر پابندیاں عائد کرتے ہیں۔ گائے کے تحفظ کے نام پر  موب لنچنگ  کے واقعات ہو رہے ہیں۔ صابر ملک، جنید اور نصیر جیسے لوگوں کو گائے کا گوشت کھانے کے شبہ میں قتل کردیا گیا۔ یہ آرٹیکل 25 کی روح کے خلاف ہے۔ اویسی نے کہا کہ آج ان سے پوچھا جا رہا ہے کہ ان کی مسجد 500 سال پہلے موجود تھی یا نہیں؟ آج مسجد کے ثبوت مانگے جا رہے ہیں۔ یہ آرٹیکل 25 کے تحت دی گئی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read