اڈانی گروپ کی کمپنی اڈانی گرین انرجی پرامریکہ میں رشوت ستانی کے الزامات پر وزارت خارجہ کی طرف سے بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ اڈانی کیس میں امریکہ کی طرف سے حکومت ہند کو کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بتایا کہ “یہ ایک قانونی معاملہ ہے جس میں نجی فرموں، افراد اور امریکی محکمہ انصاف شامل ہیں۔ اس طرح کے معاملات میں طے شدہ طریقہ کار اور قانونی راستے موجود ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ ان قانونی معاملات کو بروقت نمٹا جا رہا ہے۔ جمعہ کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ طریقہ کار کی پیروی کی جائے گی۔ اس معاملے پر حکومت ہند کو پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا، “کسی بھی غیر ملکی حکومت کی طرف سے سمن یا گرفتاری کے وارنٹ پر عمل درآمد کی درخواست باہمی قانونی مدد کا حصہ ہے۔ اس طرح کی درخواستوں کی جانچ پڑتال کی جاتی ہے۔فی الحال ہمیں اس معاملے پر امریکہ سے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔
#WATCH | Delhi: On the Adani indictment issue, MEA Spokesperson Randhir Jaiswal says, “This is a legal matter involving private firms and individuals and the US Department of Justice. There are established procedures and legal avenues in such cases which we believe would be… pic.twitter.com/w8CCLqU660
— ANI (@ANI) November 29, 2024
اس سے قبل، اڈانی گرین انرجی نے بدھ کو اپنی اسٹاک ایکسچینج فائلنگ میں کہا تھاہے کہ اس کے خلاف لگائے گئے رشوت ستانی کے الزامات کی خبریں جھوٹی اور بے بنیاد ہیں۔ اڈانی گرین انرجی نے کہا کہ امریکی فیڈرل کرپشن پریکٹس ایکٹ کے تحت فرد جرم عائد کیے جانے کی خبریں پوری طرح غلط ہیں۔ گروپ نے یہ بھی واضح کیا کہ اڈانی خاندان کے کسی فرد کے خلاف کوئی الزام نہیں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔