چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انِل چوہان نے آج اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان ترقی اور خوشحالی کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے، كہا كہ خود انحصاری اور مقامی دفاعی صلاحیتیں پائیدار امن کی بنیادیں ہیں۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف 28 نومبر 2024 کو نئی دہلی میں سنٹر فار جوائنٹ وارفیئر اسٹڈیز اور انڈین ملٹری ریویو کے ذریعے مشترکہ طور پر منعقدہ ڈیفنس پارٹنرشپ ڈیز کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس تقریب کا افتتاح جنرل انل چوہان نے سکریٹری (دفاعی پیداوار) سنجیو کمار کے ہمراہ کیا۔جنرل انل چوہان نے کہا كہ “آج كا ہندوستان عالمی امید پرستی کا محور ہے۔ ہم دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن چکے ہیں اور جیسے جیسے ہم ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ خود انحصاری اور مقامی دفاعی صلاحیتیں پائیدار امن کی بنیادیں ہیں۔ ہندوستان کے سلامتی كے منظر نامے کو ایک مضبوط اور خود انحصار دفاعی شعبے کی ضرورت ہے۔
جنرل انل چوہان نے اس بات پر زور دیا کہ ایک مشترکہ دھاگہ جو تمام ذمہ داران کو باندھتا ہے وہ قومی مفاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر قومی مفادات کی گوند تمام عناصر کو پابند نہیں کرتی تو دیسی بنانے کا پورا ادارہ کامیاب نہیں ہوگا۔دفاعی شعبے میں حکومت کی طرف سے مختلف اصلاحات اور اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے جنرل چوہان نے کہا، كہ “ہندوستان نے اصلاحات کے ذریعے اپنی دفاعی صنعت کو کھول دیا ہے۔ ملك نے اسے نجی صنعتوں، مشترکہ منصوبوں، ایف ڈی آئی وغیرہ کے لیے بھی کھول دیا ہے اور واقعی کامیاب ہونے کے لیے، ہمیں جدت طراز، اختراعی، مقامی اور تخیلاتی ہونا پڑے گا۔
یہ بتاتے ہوئے کہ دفاعی مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری کو منافع حاصل کرنے میں وقت لگتا ہے اور دفاعی تحقیق اور ترقی میں وقت کا فرق اور بھی طویل ہے نیز نتیجہ بھی غیر یقینی ہو سکتا ہے سی ڈی ایس نے تجویز کیا کہ آئی ڈی ای ایکس اور ٹی ڈی ایف جیسے منصوبوں میں فنڈنگ کے علاوہ قرض کی ابتدائی شرائط کے ساتھ دفاعی بینک ایک آپشن ہو سکتا ہے۔انہوں نے اسپیس، اے آئی، کوانٹم اور خود مختار نظام جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں دفاعی پالیسیوں کی تشکیل کی تجویز بھی پیش کی جو صنعت کو یہ بتاتی ہیں کہ خدمات کو مستقبل میں کیسے سامنے آتے ہیں۔دو روزہ ایونٹ میں ٹیکنالوجی اور خریداری سے متعلق وزارت دفاع اور مسلح افواج کے 200 سے زائد کمپنیاں اور 100 افسران شرکت کر رہے ہیں۔ اس تقریب کو حکومت اور کاروباری ذمہ داران کو اکٹھا کرنے اور ٹارگٹڈ بزنس ٹو گورنمنٹ اور بزنس ٹو بزنس میٹنگوں کے ذریعے اسٹریٹجک مصروفیات کو آسان بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ تقریب کے موقع پر 75 کمپنیوں کی طرف سے ایک نمائش میں یہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ملک کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے صنعت كی کیا پیشكش ہے۔
بھارت ایکسپریس۔