سنبھل میں پتھراؤ اور آتش زنی کے بعد دو لوگوں کی موت، پولیس نے کی تصدیق
Sambhal Jama Masjid: اتر پردیش کے سنبھل میں جامع مسجد کے سروے کا کام مکمل ہو گیا ہے۔ سروے کے بعد تیار کی گئی رپورٹ 29 نومبر کے بعد عدالت میں پیش کی جائے گی۔ اس دوران بڑے پیمانے پر آتش زنی اور مظاہرے ہوئے۔ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل پرشانت کمار نے کہا کہ حالات قابو میں ہیں۔ سنبھل میں دو نوجوانوں کی موت ہو گئی ہے، سی او انوج چودھری نے کہا کہ وہ بھی زخمی ہوئے ہیں۔
سی او انوج چودھری نے دو نوجوانوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔ضلعی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ مظاہرین کی شناخت سی سی ٹی وی کے ذریعے کی جائے گی۔ درحقیقت ایک پارٹی کا دعویٰ ہے کہ سنبھل جامع مسجد جس جگہ واقع ہے وہ ہری ہر مندر ہے۔ اس کے لیے وشنو شنکر جین کی قیادت میں ایک پارٹی عدالت پہنچی اور وہاں سے سروے کا آرڈر حاصل کیا۔
اکھلیش یادو نے کہا-جان بوجھ کر صبح بھیجا
سنبھل پر ایس پی چیف اکھلیش یادو نے کہا کہ سروے ٹیم کو سنبھل روانہ کیا گیا جب یہ معلوم ہوا کہ سنبھل واقعہ حکومت کی طرف سے منعقد کیا گیا ہے۔ سنبھل واقعہ لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے پیش آیا ہے۔ سنبھل میں اکھلیش کا دعویٰ ہے کہ ایک نوجوان کی موت ہوئی ہے اور دوسری طرف کوئی سننے والا نہیں ہے۔
پتھراؤ اور توڑ پھوڑ مناسب نہیں – مولانا شہاب الدین رضوی بریلوی
سنبھل، اترپردیش میں پتھراؤ کے واقعہ پر آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا شہاب الدین رضوی بریلوی نے کہا، ’’…پتھراؤ اور توڑ پھوڑ مناسب نہیں ہے۔ میں سنبھل کے مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اسلام کی امن و امان کی تعلیمات کو برقرار رکھیں۔ جہاں تک عدالتی کارروائی کا تعلق ہے، اس کے مینار، دیواریں اور گنبد اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہ ایک تاریخی مسجد ہے۔ ہم اس کیس کو قانون اور مضبوط شواہد کے ذریعے لڑیں گے اور ہم اس میں کامیاب ہوں گے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں- Maharashtra Assembly Election Results 2024:انتخابات میں 420 مسلم امیدوار تھے میدان میں،10 کو ملی کامیابی،جانئے شکست کے وجوہات
ایس ٹی حسن نے کیا کہا؟
ایس پی کے سابق ایم پی ایس ٹی حسن نے کہا کہ یہ ماحول خراب کرنے کی کوشش ہے۔ یہ لوگ ملک کو کہاں لے جانا چاہتے ہیں؟ تمام لوگوں سے صبر کی اپیل ہے۔ مندر اور مسجد ہوگی۔ سروے کے بعد کیا ہوگا؟ لوگ اس سے پریشان ہیں۔
-بھارت ایکسپریس