Bharat Express

Manipur Violence: دہلی میں ہائی لیول میٹنگ کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ کا فیصلہ ،منی پور میں نیم فوجی دستوں کی 50 اور کمپنیاں تعینات کی جائیں گی

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ منی پور میں امن کی بحالی کے عمل کو اولین ترجیح دیں۔ انہوں نے تمام ایجنسیوں سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ریاست میں صورتحال جلد معمول پر آجائے۔

دہلی میں ہائی لیول میٹنگ کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ کا فیصلہ ،منی پور میں نیم فوجی دستوں کی 50 اور کمپنیاں تعینات کی جائیں گی

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے 18 نومبر 2024 کو دارالحکومت دہلی میں سیکورٹی ایجنسیوں کے عہدیداروں کے ساتھ منی پور میں جاری عدم تحفظ کی صورتحال کے بارے میں ایک اہم میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں منی پور میں مرکزی نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کے حوالے سے کئی اہم فیصلے لیے گئے، تاکہ ریاست میں امن کی بحالی کے عمل کو تیز کیا جا سکے۔

ذرائع کے مطابق میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ منی پور کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 50 اضافی کمپنیاں تعینات کی جائیں گی۔ ان 50 کمپنیوں میں کل 5000 جوان  شامل ہوں گے۔ اس تعیناتی سے منی پور میں سیکورٹی مزید مضبوط ہو جائے گی۔ اب تک منی پور میں مرکزی نیم فوجی دستوں کی کل تعداد 27000 ہو گئی ہے۔ اس سے ریاست میں امن کی بحالی کے عمل میں تیزی آنے کا امکان ہے۔

امن کی بحالی اولین ترجیح ہے

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ منی پور میں امن کی بحالی کے عمل کو اولین ترجیح دیں۔ انہوں نے تمام ایجنسیوں سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ریاست میں صورتحال جلد معمول پر آجائے۔ قابل ذکر با ت یہ ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ  امت شاہ نے منی پور کے 6 پولیس اسٹیشن علاقوں پر افسپا نافذ  کردیا تھا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ منی پور حکومت کو تشدد زدہ علاقہ لاگو کئے جانے پر مرکزی حکومت کو اس بارے میں خط لکھا تھا، اس کہا گیا کہ مرکزی حکومت کو اس فیصلے پر نظر ثانی کرنا چاہئے۔

تشدد کے تازہ شعلے کیوں بھڑک اٹھے؟

منی پور کے ایک ریلیف کیمپ میں لاپتہ خواتین اور بچوں کی لاشیں ملنے کے بعد تشدد پھیل گیا۔ اس تشدد کے دوران ہجوم نے وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ کے داماد سمیت چھ ایم ایل اے کے گھروں میں توڑ پھوڑ اور آگ لگا دی۔ اس کے علاوہ دو گرجا گھر اور تین مکانات بھی جل کر راکھ ہو گئے۔ خواتین اور بچوں کو مبینہ طور پر عسکریت پسندوں نے ہلاک کیا۔ 11 نومبر 2024 کو سی آر پی ایف کے ساتھ تصادم میں 10 کوکی عسکریت پسند مارے گئے۔ عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد ایک بزرگ خاتون، اس کی دو بیٹیوں اور تین نابالغ پوتوں کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

Also Read