مہاراشٹر کے انتخابات میں صرف دو دن باقی ہیں۔ ریاست میں 20 نومبر کو ووٹنگ ہونی ہے۔ اس کے بعد انتخابات کے نتائج کا اعلان 23 نومبر کو کیا جائے گا۔آج مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کی مہم ختم ہو جائے گی۔لیکن آخری دن راہل گاندھی مہاراشٹر میں انتخابی مہم کچھ الگ ہی انداز میں چلا رہے ہیں۔ آج راہل گاندھی نے ممبئی میں پریس کانفرنس کی اور ایک ہیں تو سیف ہیں نعرے کا پوسٹ مارٹم کردیا ۔ اس دوران انہوں نے اڈانی اور پی ایم مودی کو نشانہ بنایا۔
नरेंद्र मोदी का ‘एक हैं तो सेफ हैं’ 👇 pic.twitter.com/H9JXDSQmIN
— Congress (@INCIndia) November 18, 2024
راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کےد وران کئی پوسٹر دکھائے ۔ ایک پوسٹر میں پی ایم مودی اور اڈانی کی تصویر ہے جس پر لکھا ہے کہ ایک ہیں تو سیف ہیں ۔ وہیں دوسری تصویر انہوں نے دھراوی کی دکھائی جس پر لکھا تھا کہ دھراوی کا مستقبل سیف نہیں ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ کون سیف ہے؟ صرف ایک شخص کیلئے دھراوی کو ختم کیا جارہا ہے۔ اڈانی مودی کا پرانا رشتہ ہے۔ مہاراشٹر کے کئی پروجیکٹ کو دوسری ریاست میں بھیجا گیا ۔ایک شخص کیلئے سارے قوانین توڑے جارہے ہیں۔
नरेंद्र मोदी का स्लोगन है: एक हैं तो सेफ हैं।
सवाल है- एक कौन हैं, सेफ कौन हैं और सेफ किसका है?
जवाब है- एक नरेंद्र मोदी, अडानी, अमित शाह हैं और सेफ अडानी हैं।
वहीं, इसमें नुकसान महाराष्ट्र की जनता का है, धारावी की जनता का है।
: नेता विपक्ष श्री @RahulGandhi
📍 मुंबई,… pic.twitter.com/VCPKrqmXmK
— Congress (@INCIndia) November 18, 2024
اس دوران راہل گاندھی نے پی ایم مودی اور اڈانی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا، “پی ایم مودی نے انتخابی نعرہ دیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ ایک ہیں توسیف ہیں ، پی ایم مودی کے اس نعرے کا مطلب صرف ایک شخص ہے۔ اس دوران انہوں نے پی ایم مودی اور اڈانی کے پوسٹر دکھائے۔دھراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ (ڈی آر پی) کے معاملے پر پی ایم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا، “بی جے پی دھراوی کی زمین صرف ایک شخص کو دینا چاہتی ہے۔ اسی لیے وہ یہ پروجیکٹ لے کر آرہی ہے۔ بی جے پی کی کوشش ہے کہ یہاں موجود چھوٹے صنعتوں کو تباہ کرے اور سب کچھ ایک شخص کے ہاتھ میں دینا چاہتے ہیں۔
مہاراشٹر کے لوگوں سے روزگار چھینا جا رہا ہے
روزگار کے مسئلہ پر مرکزی حکومت اور مہایوتی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “بی جے پی اس الیکشن میں توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ مہا وکاس اگھاڑی حکومت کے دور میں کئی بڑے پروجیکٹ باہر گئے ہیں، لیکن ان کے دور میں 7 پروجیکٹ یہاں سے اٹھا کر مختلف ریاستوں میں بھیجے گئے ہیں ، جن میں سے سب سے زیادہ پروجیکٹ گجرات گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ “حکومت یہاں کے نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھیل رہی ہے۔ وہ نوکریوں کی بات نہیں کرنا چاہتی۔ مہاراشٹر کے نوجوانوں کو اس بارے میں سوچنا ہوگا۔
بھارت ایکسپریس۔