’ڈی وائی چندرچوڑ کو لیکچرر ہونا چاہیے تھا‘، سابق سی جے آئی پر ادھو ٹھاکرے کا چونکا دینے والا بیان
Maharashtra Election 2024: مہاراشٹر اسمبلی انتخابات سے پہلے شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے ہفتہ (17 نومبر) کو سابق چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کے بارے میں ایک چونکا دینے والا بیان دیا ہے۔ ایک انٹرویو میں سابق سی جے آئی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چندر چوڑ انصاف دینے کے بجائے تبصرہ نگار بنے رہے۔ انہوں نے ڈی وائی چندر چوڑ کے بارے میں ناراضگی بھی ظاہر کی۔
ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ وہ حال ہی میں ریٹائر ہونے والے سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ سے شیو سینا کے ممبران اسمبلی کی نااہلی کے معاملے میں فیصلہ نہ دینے پر ’مایوس‘ ہیں۔ TOI کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ادھو نے کہا کہ اگر چندر چوڑ جج کے بجائے قانون کے لیکچرر ہوتے تو انہیں زیادہ شہرت ملتی۔
کانگریس میں بی جے پی سے زیادہ انسانیت
ادھو نے کہا کہ موجودہ بی جے پی حکومت شاطر ہے، انہوں نے کانگریس قیادت کو قابل احترام اور متفق پایا۔ انہوں نے کہا، “راہل جی، سونیا جی، پرینکا جی اور کھڑگے جی۔ یہ تمام لوگ بہت قابل احترام رہے ہیں۔ حالانکہ ہم اقتدار میں نہیں ہیں۔ کانگریس میں آج کی بی جے پی سے زیادہ انسانیت ہے۔ آج کی بی جے پی صرف استعمال کرتی ہے اور انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کے دیویندر فڑنویس دوبارہ وزیر اعلیٰ بنے تو مہاراشٹر تباہ ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں- PM Modi Post on The Sabarmati Report: پی ایم مودی نے کی سابرمتی رپورٹ کی تعریف، کہا – سچ آرہا ہے سامنے
‘ممبئی کسی کو تحفے میں نہیں دے سکتے’
اڈانی-دھراوی معاملے پر ادھو نے کہا کہ وہ کسی بھی شخص کے خلاف نہیں ہیں، لیکن جس طرح سے ممبئی کو اڈانی کو تحفے میں دیا جا رہا ہے وہ قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا، “جس طرح انگریزوں کے دور میں ممبئی کو جہیز کے طور پر دیا گیا تھا، اسی طرح ہم ممبئی کو کسی کو تحفے میں نہیں دے سکتے۔ حکومت کا فیصلہ عوام کرے گی، اڈانی نہیں۔ میں نے گوتم اڈانی سے اس وقت ملاقات کی تھی جب میں سی ایم تھا، لیکن اس کا تعلق دھاراوی کے کسی ٹینڈر سے نہیں تھا۔ جس طرح سے ممبئی اڈانی کو تحفے میں دی جا رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ میری حکومت گرا دی گئی۔
-بھارت ایکسپریس