مہاراشٹر میں 20 نومبر کو ہونے والے انتخابات سے قبل سیاسی سرگرمیاں تیز ہیں۔ اس درمیان کانگریس کے سینئر لیڈر نتن راوت کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کانگریس کے سابق وزیر اعلیٰ ولاس راؤ دیشمکھ پر بڑا الزام لگایا ہے۔نتن راوت نے کہا کہ مجھے حلف برداری سے پہلے بلایا گیا اور کہا گیا کہ آپ کا نام کابینہ میں ہے، تیاری شروع کریں، لیکن جب حلف برداری ہونے والی تھی، مجھے بتایا گیا کہ آپ کا نام فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔ اس وجہ سے میں تین ماہ تک وزارت نہیں گیا۔
کیا ‘جے بھیم’ کہنے پر وزارتی عہدہ نہیں ملا؟
نتن راوت نے مزید کہاکہ “آخر کار، کئی مہینوں کے بعد میں وزارت پہنچا تاکہ اس علاقے میں کام کروائیں جس کے لیے ووٹروں نے مجھے منتخب کیا تھا۔ وہاں مجھے وزیر اعلیٰ اور دیگر وزراء سے ملنا پڑا۔ جب میں وزیر اعلیٰ سے ملنے گیا تب کابینہ کی میٹنگ چل رہی تھی ، اس وقت ریاستی وزیر ایکناتھ راؤ نے مجھے روکا اور کہا، ‘نتن بھاؤ،آپ ولاس راو سے ملنے جارہے ہیں اس لئے میں آپ کو کچھ ضروری بات بتا رہا ہوں ۔
نتن راوت نے مزید کہا، “میں نے کہا کہ بتاؤ – جس کے بعد انہوں نے کہا کہ یہاں نہیں اور مجھے کونے میں لے گئے اور مجھ سے کہا کہ آپ نے ولاس راؤ دیش مکھ کو زور سے جئے بھیم کہا، یہ جئے بھیم کہنا بند کرو کیونکہ اس کی وجہ سے آپ نے اپنا وزارتی عہدہ کھو دیا۔ اس پر میں نے کہا کہ بتاؤ میرے لیے اس سے بڑا فخر کیا ہو سکتا ہے کہ اگر میں جے بھیم کہنے کی وجہ سے اپنا وزارتی عہدہ کھو بیٹھوں۔آپ کو بتا دیں کہ نتن راوت شمالی ناگپور سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ان کے سابق وزیر اعلیٰ پر لگائے گئے الزامات کی وجہ سے سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔