آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ انتخابات کے دوران پارٹی کارکنوں کو دھمکیاں دینے والوں کو 'برف کی سللی پرسلا دیا جائے گا'
مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے پیش نظر انتخابی مہم تیز رفتاری سے چل رہی ہے۔ پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان الزامات کے تیر برسائے جا رہے ہیں۔ قابل ذکر با ت یہ ہے کہ شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے ایک بار پھر ایکناتھ شندے دھڑے اور مہایوتی اتحاد پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران پارٹی کارکنوں کو دھمکیاں دینے والوں کو ‘برف کی سِلّی پرسلا دیا جائے گا’۔
مہاراشٹر کے ساحلی علاقے داپولی میں خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت میں شیو سینا کے رہنما رام داس کدم اور ان کے متعلقہ بیٹے اور مقامی ایم ایل اے یوگیش کدم کو غدار قرار دیا۔سابق ریاستی وزیر ٹھاکرے 20 نومبر کو ہونے والے انتخابات سے قبل داپولی میں ایک ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے زور دار حملہ بولا۔
آدتیہ ٹھاکرے کا اپنے مخالفین پر زوردار حملہ
مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے نے کہا، “یہ میری ذمہ داری ہے کہ جو بھی آپ کو (شیو سینا یو بی ٹی کے کارکنوں) کو دھمکیاں دے اسے برف کی سِلّی پر سلائیں۔” ہماری حکومت بننے والی ہے۔
رام داس کدم کا جوابی حملہ
قانون ساز کونسل میں اپوزیشن کے سابق لیڈر رام داس کدم نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیٹا آدتیہ ٹھاکرے کا دوست تھا ،جب وہ ایک ہی پارٹی (غیر منقسم شیوسینا) میں تھے، لیکن بعد میں آدتیہ نے اپنے قریبی لوگوں کو داپولی میں نکال دیا۔ رام داس کدم نے دعویٰ کیا کہ مقامی ایم ایل اے ہونے کے باوجود یوگیش کو داپولی میونسپل کونسل انتخابات کے دوران نظرانداز کردیا گیا تھا۔
آدتیہ ٹھاکرے غدار تھے – رام داس کدم
رام داس کدم نے کہا کہ آدتیہ ٹھاکرے غدار ہیں کیونکہ انہوں نے ان کی وزارت چھین لی تھی۔ رام داس کدم دیویندر فڑنویس حکومت میں ماحولیات کے وزیر تھے، لیکن انہیں ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی حکومت میں جگہ نہیں ملی۔ آدتیہ اپنے والد کی حکومت میں وزیر ماحولیات تھے۔ 2022 میں شیوسینا کی تقسیم کے بعد کدم ایکناتھ شندے کی قیادت میں دھڑے کے ساتھ چلے گئے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ مہاراشٹر کی تمام 288 اسمبلی سیٹوں کے لیے 20 نومبر کو ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے، جب کہ نتائج کا اعلان 23 نومبر کو کیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس