Bharat Express

Jammu Kashmir Assembly: جموں و کشمیر اسمبلی میں 370 بحالی کی تجویز پر ہنگامہ، بی جے پی اور این سی ممبران کے درمیان دھکا مکی

ایم ایل اے کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ اسی دوران ایک ایم ایل اے میز پر چڑھ گئے۔ دوسری طرف مارشل خورشید احمد کو گھسیٹ کر لے گئے۔

جموں و کشمیر اسمبلی میں 370 بحالی کی تجویز پر ہنگامہ

جموں و کشمیر اسمبلی میں جمعہ کو چوتھے دن بھی کافی ہنگامہ ہوا۔ عوامی اتحاد پارٹی کے ایم ایل اے خورشید احمد شیخ نے آج پھر دفعہ 370 کی بحالی سے متعلق پوسٹر لہرانے کی کوشش کی۔ اس سے پہلے اپوزیشن رہنماؤں نے انہیں روک دیا۔ ایم ایل اے کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ اسی دوران ایک ایم ایل اے میز پر چڑھ گئے۔ دوسری طرف مارشل خورشید احمد کو گھسیٹ کر لے گئے۔ اس دوران خورشید زمین پر گر گئے۔ انہیں پھر باہرنکال دیا گیا۔ مارشل نے بی جے پی کے کچھ ایم ایل ایز کو بھی  باہر نکال دیا۔ جس کے بعد تمام بی جے پی لیڈر واک آؤٹ کر گئے۔

جموں و کشمیر اسمبلی میں آرٹیکل 370 کے معاملے پر بھارتیہ جنتا پارٹی اور نیشنل کانفرنس کے ایم ایل اے کے درمیان ایک بار پھر دھکامی  ہوئی۔ انجینئر رشید کے بھائی اور عوامی اتحاد پارٹی کے ایم ایل اے خورشید احمد شیخ کو ہنگامہ آرائی کے درمیان ایوان سے باہر نکال دیا ۔ آپ کو بتا دیں کہ جمعرات کو ایوان میں سابقہ ​​ریاست کی خصوصی حیثیت کی بحالی سے متعلق تجویز کو لے کر بی جے پی ممبران اسمبلی کے ہنگامے اور ہنگامے کی وجہ سے اسمبلی کے اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی تھی۔ جمعرات کو بی جے پی ایم ایل اے کی مارشلوں کے ساتھ ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ احتجاج کرنے والے بی جے پی ممبران اسمبلی کرسی کے قریب پہنچ گئے تھے، جس کے بعد اسپیکر نے مارشلوں کو انہیں ایوان سے باہر نکالنے کی ہدایت کی تھی۔

خورشید احمد شیخ نے جمعرات کو بینرز لہرائے تھے

جمعرات کی صبح جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی بدھ کو منظور کی گئی قرارداد پر بی جے پی ارکان نے ہنگامہ شروع کردیا۔ اس تجویز میں مرکز سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سابقہ ​​ریاست کی خصوصی حیثیت کو بحال کرنے کے لیے ایک آئینی طریقہ کار تیار کرے۔ جب بی جے پی ایم ایل اے اور اپوزیشن لیڈر سنیل شرما اس تحریک پر بول رہے تھے تو عوامی اتحاد پارٹی کے رہنما اور لنگیٹ کے ایم ایل اے خورشید احمد شیخ ایک بینر دکھاتے ہوئے پوڈیم کے سامنے آگے،جس پر لکھا تھا کہ آرٹیکل 370 اور 35 اے کو بحال کیا جائے۔ اس پر بی جے پی ارکان نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ان کا بینر پھاڑ دیا۔بس  اس کے بعد ہی ہنگامہ شروع ہوا  اور آج بھی جاری ہے۔ جمعرات کو اسمبلی اسپیکر عبدالرحیم راتھر کی ہدایت پر کم از کم تین ایم ایل ایز کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا، لیکن پھر بھی ہنگامہ کم نہیں ہوا۔

بی جے پی نے اسپیکر پر ہنگامہ آرائی کا الزام لگایا

بی جے پی نے اس پورے ہنگامے کے لیے اسپیکر کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ جموں و کشمیر اسمبلی میں حزب اختلاف کی اہم جماعت بی جے پی نے بدھ کو کہا تھا کہ وہ اس وقت تک ایوان کی کارروائی چلنے نہیں دے گی ، جب تک کہ سابقہ ​​ریاست کی خصوصی حیثیت کو بحال کرنے کے لیے یونین ٹیریٹری اور مرکز کے منتخب نمائندوں کے درمیان بات چیت کی تجویز کو واپس نہیں لیا جاتا۔

 اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سنیل شرما نے کہا، ‘یہ ایک غیر قانونی تجویز ہے اور جب تک وہ اسے واپس نہیں لیتے، ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے اور ایوان کو کام کرنے نہیں دیں گے۔ انہیں اسے واپس لینا ہوگا اور پھر ہم اس پر بحث کریں گے۔” بی جے پی لیڈر نے اسمبلی اسپیکر عبدالرحیم راتھر پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حکمراں این سی کے ایجنٹ کی طرح برتاؤ کیا اور سیٹ کے وقار کو ‘تار تار’ کیا۔

بھارت ایکسپریس

Also Read