Bharat Express

Bhopal Bajrang Dal Poster: دیوالی کی خریداری صرف ہندوؤں سے کریں،بھوپال میں بجرنگ دل کے پوسٹر پر سیاسی ہنگامہ

دوسری طرف کانگریس کے ریاستی ترجمان اونیش بنڈیلا نے بجرنگ دل کی طرف سے کی گئی اس اپیل کو ‘شرمناک’ قرار دیتے ہوئے موہن یادو حکومت سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

دیوالی کی خریداری صرف ہندوؤں سے کریں،بھوپال میں بجرنگ دل کے پوسٹر پر سیاسی ہنگامہ

دیوالی کے تہوار کے درمیان مدھیہ پردیش کے بھوپال میں ایک پوسٹر کو لے کر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ یہ پوسٹر بجرنگ دل کے کارکنوں نے لگایا ہے، جس کے ذریعے اپیل کی گئی ہے کہ دیوالی کی خریداری صرف ہندو دکانداروں سے کی جائے۔ ساتھ ہی دیگر مذاہب کے لوگوں سے سامان نہ خریدنے کی درخواست کی گئی ہے۔

بھوپال شہر میں لگائے گئے ان پوسٹروں پر لکھا ہے ’’ہمارا تہوار، اپنوں سے ویوہار۔ دیوالی کی خریداری ان سے کریں، جو آپ کی خریداریوں سے دیوالی منا شکیں۔ اس سے پہلے ساون کے مہینے کے شروع میں اتر پردیش میں کاوڑیوں کے کھانے کے لیے دکانوں پر مخصوص برادری کے  نام لکھنے کی اپیل کی گئی تھی، جس پر ہنگامہ ہوا تھا۔ اب بھوپال میں لگائے گئے یہ پوسٹر ایک بار پھر تنازعہ کو دعوت دے رہے ہیں۔

وی ایچ پی نے بھی یہ اپیل کی ہے

دراصل دیوالی کے تہوار کے پہلے دن یعنی دھنتیرس کے موقع پروشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل نے لوگوں سے اپیل کی ہے۔ وشو ہندو پریشد کے ریاستی تشہیر کے سربراہ جتیندر سنگھ چوہان کہتے ہیں، “دیوالی سناتنی لوگوں کا ایک بڑا تہوار ہے۔ یہ شری رام کی ایودھیا آمد کا تہوار ہے۔ تاکہ دیوالی ہر ہندو کے گھر پر منائی جا سکے، صرف ان سے سامان خریدیں۔”

بجرنگ دل کے پوسٹر پر بی جے پی کا ردعمل

بجرنگ دل کے پوسٹر معاملے پر بی جے پی لیڈر کا بیان بھی آیا ہے۔ پارٹی کے ریاستی ترجمان اجے سنگھ یادو نے کہا، “ایسے کئی معاملے سامنے آئے، جب ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی گئی ۔ ایسے میں سماجی تنظیموں کی طرف سے ایسی اپیلیں ہونا فطری بات ہے۔ جو لوگ سناتن کے خلاف کھڑے  رہنے والوں اور بولنے والوں کے ساتھ کانگریس کا ہاتھ ہوتا ہے ،ہمیں  سودیشی کو فروغ دینا چاہیے۔

‘بجرنگ دل کی اپیل غریب سوچ کا نتیجہ ہے’ – کانگریس

دوسری طرف کانگریس کے ریاستی ترجمان اونیش بنڈیلا نے بجرنگ دل کی طرف سے کی گئی اس اپیل کو ‘شرمناک’ قرار دیتے ہوئے موہن یادو حکومت سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا، “بجرنگ دل بی جے پی اور وشو ہندو پریشد کے ساتھ مل کر تباہی کی سیاست کر رہے ہیں۔ سبزیوں اور پھولوں کا کاروبار کرنے والے زیادہ تر لوگ دوسرے مذاہب کے ہیں، تو کیا وہ بھی بھگوان کو پھول چڑھانا چھوڑ دیں؟ یہ اپیل اور بیان ناقص سوچ کا نتیجہ ہے۔”

بھارت ایکسپریس

Also Read