Bharat Express

SC allows Setalvad to travel abroad: ڈاکیومنٹری فلم فیسٹیول کیلئے سپریم کورٹ نے تیستا سیتلواڑ کو بیرون ملک جانے کی دی اجازت

ایس آئی ٹی کی رپورٹ میں گجرات کے اعلیٰ حکام اور اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی سمیت کئی لوگوں کو کلین چٹ دی گئی تھی۔ جس کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔ جسے سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا تھا۔ درخواست کو مسترد کرتے ہوئے عدالت نے کہا تھا کہ جان بوجھ کر کیس کو کھینچا گیا۔

سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ

سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ کو سپریم کورٹ نے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی ہے۔ عدالت نے تیستا سیتلواڑ کو انٹرنیشنل ڈاکیومنٹری فلم فیسٹیول کے لیے ایمسٹرڈیم جانے کی اجازت دے دی ہے۔ تیستا سیتلواڑ کو ان کی ڈاکیومنٹری فلم سائیکل مہیش کے آئندہ ورلڈ پریمیئر کے لیے ایمسٹرڈیم جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس کے وی وشواناتھن کی بنچ نے سیتلواڑ کو 14 نومبر سے 24 نومبر تک ایمسٹرڈیم جانے کی اجازت دی ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران سیتلواڑ کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل کپل سبل نے دلیل دی کہ ان کی موکل نے غیر ملکی دورے پر جانے کی اجازت مانگی ہے۔ کیونکہ سپریم کورٹ نے جولائی 2023 میں باقاعدہ ضمانت دینے کے ساتھ پاسپورٹ سیشن جج کے پاس جمع کرانے کا کہا تھا۔

شرائط کے ساتھ بیرون ملک جانے کی اجازت

گجرات حکومت کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے سیتلواڑ کی درخواست کی مخالفت نہیں کی۔ بیرون ملک جانے کی اجازت دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ سیتلواڑ کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیتے وقت جو شرائط پہلے لگائی گئی تھیں۔ اس پر بھی یہ شرائط لاگو رہیں گی۔ سپریم کورٹ نے اگست کے مہینے میں ان کے دورہ ملائیشیا کے دوران شرائط عائد کی تھیں۔ اس سے قبل عدالت نے تیستا سیتلواڑ کو 31 اگست سے 10 ستمبر تک سیلنگور، ملائیشیا جانے کی اجازت دی تھی۔

25 جون 2022 کو ہوئی تھی گرفتاری

یکم جولائی 2023 کو ہائی کورٹ نے تیستا سیتلواڑ کی ضمانت منسوخ کر دی تھی اور انہیں خودسپردگی کرنے کو کہا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ احمد آباد ڈیٹیکشن آف کرائم برانچ کی ایک ایف آئی آر کی بنیاد پر گجرات پولیس نے انہیں 25 جون 2022 کو گرفتار کیا تھا۔ ان کے خلاف الزامات میں 2002 کے گجرات فسادات کے سلسلے میں بے قصور افراد کو جھوٹے طور پر پھنسانے کی سازش شامل ہے۔

گجرات فسادات میں سازش کا الزام

احمد آباد کی ایک سیشن عدالت نے 30 جولائی 2022 کو تیستا سیتلواڑ اور سری کمار کی ضمانت کی درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی رہائی غلط کرنے والوں کو یہ پیغام دے گی کہ کوئی بھی فرد جرم عائد کر سکتا ہے اور سزا سے بچ سکتا ہے۔ تیستا سیتلواڑ نے گجرات فسادات میں ایک بڑی سازش کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے ذکیہ جعفری کے ساتھ مل کر اس معاملے میں ایس آئی ٹی کی کلوزر رپورٹ کو چیلنج کیا تھا۔

ایس آئی ٹی کی رپورٹ میں گجرات کے اعلیٰ حکام اور اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی سمیت کئی لوگوں کو کلین چٹ دی گئی تھی۔ جس کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔ جسے سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا تھا۔ درخواست کو مسترد کرتے ہوئے عدالت نے کہا تھا کہ جان بوجھ کر کیس کو کھینچا گیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read