Bharat Express

China Constructed 22 Villages In Bhutan:چین نے بھوٹان کی سرزمین پر کیا قبضہ،چپکے سے 22 گاوں کردیئے آباد،ہندوستان سمیت کئی ممالک تحقیقی رپورٹ سے پریشان

ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کا یہ قدم نہ صرف بھوٹان بلکہ پڑوسی ممالک کے لیے بھی خطرناک ہے۔ چین نے جن سڑکوں پر گاؤں قائم کیے ہیں وہ بھوٹان اور چین کی سرحدوں سے منسلک ہیں۔ اطلاعات کے مطابق چین یہاں لوگوں کو آباد کر رہا ہے۔ تقریباً 7000 لوگ وہاں آباد ہو چکے ہیں۔

چین دنیا بھر میں اپنی توسیع پسندی کی پالیسی کے لیے جانا جاتا ہے۔ ڈریگن کے دوسرے ممالک کی سرزمین پر قبضہ کرنے کے ارادے کی وجہ سے تقریباً ہر پڑوسی ملک سے اس کے تعلقات کشیدہ رہتے ہیں۔ اب اس نے بھوٹان کی سرزمین پر ‘قبضہ’ کر لیا ہے۔ یہ انکشاف ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ درحقیقت رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چین نے بھوٹان میں 22 گاؤں آباد کیے ہیں۔ بھارت سمیت کئی ممالک اس رپورٹ کے بعد پریشان ہیں کیونکہ اس سے بھوٹان کی خودمختاری کے لیے خدشات بڑھ رہے ہیں۔یہ بڑا دعویٰ تبتی تجزیہ کاروں کے نیٹ ورک ‘فیروز روف’ کی ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق چین نے بھوٹان کی سرزمین میں 19 گاؤں اور تین چھوٹی بستیاں تعمیر کی ہیں۔ اس بارے میں پہلے بھی خبریں آئی تھیں۔ سال 2023 میں چین نے بھوٹان کی روایتی سرحد کے اندر سات گاؤں بنائے تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کا یہ قدم نہ صرف بھوٹان بلکہ پڑوسی ممالک کے لیے بھی خطرناک ہے۔ چین نے جن سڑکوں پر گاؤں قائم کیے ہیں وہ بھوٹان اور چین کی سرحدوں سے منسلک ہیں۔ اطلاعات کے مطابق چین یہاں لوگوں کو آباد کر رہا ہے۔ تقریباً 7000 لوگ وہاں آباد ہو چکے ہیں۔ یہ گاؤں 3 سے 4 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع ہیں۔ڈریگن کے اس اقدام کے بعد ایک بار پھر پوری دنیا میں چین کی توسیع پسندانہ پالیسی کا چرچا ہو رہا ہے۔

چین کی توسیع پسندانہ پالیسی کیا ہے؟

چین کی توسیع پسندانہ پالیسی کی وجہ سے اس کے تقریباً ہر پڑوسی ملک کے ساتھ سرحدی تنازعات ہیں۔ اسی وجہ سے چین کے منگولیا، لاؤس، ویتنام، میانمار، افغانستان،ہندوستان، قازقستان، کرغزستان اور تاجکستان کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں۔ چین کے ان ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات ہیں لیکن اس کی توسیع پسندانہ پالیسی کی وجہ سے یہ ممالک چین پر اعتماد کرنے کے قابل نہیں ہیں۔یہی نہیں، وہ بحیرہ جنوبی چین میں بھی ‘داداگیری’ کرنے سے باز نہیں آتا۔ وہ وہاں تنہا حکومت کرنا چاہتا ہے۔ جس کی وجہ سے بحیرہ جنوبی چین میں بھی کشیدگی کی صورتحال ہے۔ ملائیشیا، انڈونیشیا، فلپائن، ویتنام اور برونائی سمیت کئی ممالک کے ساتھ بھی اس کا تنازع ہے۔

بھارت ایکسپریس۔