Bharat Express

Bahraich Violence: بہرائچ میں پھر توڑ پھوڑ اور آتش زنی کا واقعہ، 30 افراد کو حراست میں لے لیا گیا، اعلیٰ حکام موقع پر موجود

بہرائچ فرقہ وارانہ تشدد میں جان گنوانے والے رام گوپال مشرا کا پوسٹ مارٹم صبح 7 بجے مکمل ہوا۔ اس کے بعد لاش کو اس کے گھر روانہ کر دیا گیا۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی پائی جا رہی ہے۔

بہرائچ: اتر پردیش کے بہرائچ میں درگا مورتی کے وسرجن کے دوران ہنگامہ آرائی کے بعد پیر کو ایک بار پھر آتش زنی اور توڑ پھوڑ کی وارداتیں ہوئیں۔ کئی دکانوں اور گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ ایک بائک شو روم اور ایک اسپتال کو آگ لگا دی گئی ہے۔ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی ہے۔ ادویات جل گئی ہیں۔ پولیس نے معاملے کو قابو میں رکھنے کے لیے مارچ کیا۔ آس پاس کے علاقے سے بھی پولیس کو طلب کر لیا گیا ہے۔ اس معاملے میں، ہوم سکریٹری سنجیو گپتا اور اے ڈی جی (قانون و نظم) اور ایس ٹی ایف کے سربراہ امیتابھ یش کو موقع پر بھیجا گیا ہے۔ فی الحال 30 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی نے فسادیوں سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت دی ہے۔ تازہ ترین صورتحال پر رپورٹ بھی طلب کر لی۔ افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔ سی ایم یوگی نے قتل کے ملزمین کو جلد گرفتار کرنے کو کہا ہے۔ ڈی ایم مونیکا رانی نے کہا کہ ہم حالات پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

پیر کو تشدد میں مارے گئے ایک نوجوان کی لاش کو لے کر بھیڑ نکلی تو پولیس نے انہیں راستے میں روکا۔ گاؤں والے لاٹھیاں لے کر سڑکوں پر نکل آئے۔ جب احتجاج پرتشدد ہو گیا تو پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے اور لاٹھی چارج کیا۔ اس دوران بی جے پی ایم ایل اے سریشور سنگھ بھی ان کے ساتھ تھے۔ پولیس کے سمجھانے پر اہل خانہ لاش لے کر گھر چلے گئے۔ لیکن بھیڑ ناراض ہو گئی۔ انہوں نے تحصیل مہسی کے مرکزی بازار کو آگ لگا دی۔

مہلوک گوپال کے بھائی ویبھو مشرا نے بتایا کہ ہم مورتی کو لے جا رہے تھے۔ اسی دوران عبدالحمید کے گھر سے اچانک پتھراؤ شروع ہوگیا۔ پولیس وہاں موجود تھی لیکن انہوں نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ہمارے بڑے بھائی آگے آئے اور انہیں روکنے کی کوشش کی۔ لیکن پولیس نے ان لوگوں کو اندر دھکیل دیا۔ اس دوران 15 سے 20 گولیاں چلائی گئیں۔ پولیس نے ہم پر لاٹھی چارج کیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ تھانہ صدر کے خلاف کارروائی کی جائے۔

اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے کہا کہ اتر پردیش کے امن اور ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہوگی۔ فسادیوں کو تحفظ دینے والے ایک بار پھر سرگرم ہو رہے ہیں لیکن ہمیں چوکنا اور ہوشیار رہنا ہوگا۔ ریاست کے روشن مستقبل سے کھلواڑ نہیں ہونے دیا جائے گا۔ مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لا کر سخت سے سخت سزا دی جائے گی اور متاثرین کو مکمل انصاف ملے گا۔ تمام شہریوں سے امن اور صبر کی اپیل کرتا ہوں۔

اس سے قبل بہرائچ فرقہ وارانہ تشدد میں جان گنوانے والے رام گوپال مشرا کا پوسٹ مارٹم صبح 7 بجے مکمل ہوا۔ اس کے بعد لاش کو اس کے گھر روانہ کر دیا گیا۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی پائی جا رہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read