Bharat Express

امانت اللہ خان کی صحت یابی اور رہائی کے لئے مساجد میں کی گئیں دعائیں، نمازجمعہ کے بعد تقسیم کئے گئے ہینڈ بل

امانت اللہ خان کے قریبی لوگوں اورعام آدمی پارٹی کے کارکنان نے نمازجمعہ کے بعد مساجد کے باہرہیںڈ بل بھی تقسیم کئے، جس میں امانت اللہ خاں کی گرفتاری کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا گیا کہ حکومت ہراس اوازکو دبانا چاہتی ہے، جومظلوموں کے حق میں بلند ہو۔

اوکھلا میں امانت اللہ خان کی صحتیابی اور رہائی کے لئے دعائیں مانگی گئیں۔

نئی دہلی: اوکھلا اسمبلی حلقہ کے رکن اسمبلی امانت اللہ خاں کی صحت یابی اور جلد رہائی کے لئے جامعہ نگر میں جمعہ کا دن یوم دعا کے طور پرمنایا گیا۔ مساجد میں اجتماعی طور پرملک میں امن وامان، قانون کی بالادستی اورامانت اللہ خاں کی صحت یابی اور جلد رہا ئی کے لئے دعائیں مانگی گئیں- قابل ذکرہے کہ امانت اللہ خان گزشتہ 30 دنوں سے جیل میں بند ہیں، انھیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جانچ میں عدم تعاون کی وجہ بتاکر گرفتارکرلیا تھا۔

امانت اللہ خان کے قریبی لوگوں اورعام آدمی پارٹی کے کارکنان نے نمازجمعہ کے بعد مساجد کے باہرہیںڈبل بھی تقسیم کئے، جس میں امانت اللہ خاں کی گرفتاری کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا گیا کہ حکومت ہراس اوازکو دبانا چاہتی ہے، جومظلوموں کے حق میں بلند ہو۔ ایسے ہی کچھ افراد جیلوں میں ہیں اورکچھ دنیا سے چلے گئے۔ عام ادمی پارٹی کے نوجوان لیڈراورامانت اللہ خان کے بے حد قریبی عارض خان کی طرف سے جاری ہینڈ بل میں کہا گیا ہے کہ امانت اللہ خاں کوانصاف سے محروم طبقات کی اوازاٹھانے کی سزا ملی ہے۔

اطلاعات کے مطابق، دوسری جانب نوراتری کے موقع پرہونے والی پوجا کے دوران بھی امانت اللہ خاں کی صحت اورلمبی عمرکی دعا مانگی گئی۔ اطلاع کے مطابق دہلی کے قدیم مندروں میں سے ایک کالکا جی مندرمیں بھی دعا مانگی گئی اور بھنڈارے کا اہتمام کیا گیا۔

امانت اللہ خان کی بڑھائی گئی 21 اکتوبرتک حراست

منی لانڈرنگ کیس کے مبینہ ملزم اورعام آدمی پارٹی کے لیڈر امانت اللہ خان کوان کی عدالتی حراست ختم ہونے کے بعد 7 اکتوبرکوراؤزایوینیو کورٹ میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے امانت اللہ خان کی جوڈیشل تحویل میں 21 اکتوبرتک توسیع کردی ہے۔ گزشتہ سماعت میں ای ڈی نے عدالت کوبتایا تھا کہ اس نے اس معاملے میں چار ملزمین کے خلاف چارج شیٹ پہلے ہی داخل کردی ہے۔ ایسی صورتحال میں ملزم امانت اللہ خان کے خلاف سپلیمنٹری چارٹ شیٹ داخل کریں گے۔ امانت اللہ خان کے وکیل نے عدالت میں کہا تھا کہ امانت اللہ خان روزانہ ای ڈی آفس میں پیش ہونے کے لئے تیارہیں، انہیں کسی بھی شرط پر رہا کیا جانا چاہئے۔ امانت اللہ نے ای ڈی کے بار باریہی سوال پوچھنے پرناراضگی ظاہرکی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ میں 18 اپریل کوای ڈی کے سامنے پیش ہوا، مجھ سے 13 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ اب پھرمجھ سے وہی سوالات پوچھے جا رہے ہیں۔ اس پر عدالت نے ای ڈی سے پوچھا تھا کہ کیا یہ سچ ہے کہ امانت اللہ خان کو انہی ثبوتوں کا سامنا کیا جا رہا ہے؟ ای ڈی نے کہا تھا کہ پوچھ گچھ کا ایک پہلویہ ہے کہ صرف ایک شخص کا سامنا کیا جا رہا ہے، لیکن یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ تحقیقات چل رہی ہے اوراس سے پوچھ گچھ کرنا بہت ضروری ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read