Bharat Express

Brazil Flood: برازیل میں موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی، 36 افراد ہلاک

برازیل کے جنوب مشرقی ساحل پر 600 ملی میٹر بارش کے بعد شدید سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ میں کم از کم 36 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ اس کے ساتھ سینکڑوں لوگ بے گھر بھی ہو گئے ہیں۔

برازیل میں موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی، 36 افراد ہلاک

Brazil Flood: برازیل کی شمالی ریاست ساؤ پالو میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے کم از کم 36 افراد ہلاک ۔ حکام نے اتوار کو بتایا کہ ہلاک ہونے والی  کی تعداد میں اضافہ  بھی ہو سکتا ہے۔ ساؤ پالو کی ریاستی حکومت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 35 افراد ساؤ سیباسٹیاؤ شہر میں ہلاک ہوئے ہیں جب کہ اوباٹوبا میں ایک سات سالہ بچی کی ہلاک ہونے  کی اطلاع ہے۔

اطلاعات کے مطابق ساؤ سیباسٹیاؤ، اوباٹوبا، الہبیلا اور برٹیوگا کے شہر سب سے زیادہ متاثرہ علاقو ں  میں سےہیں۔ یہاں چاروں طرف  تباہی کے حالات ہیں، جس کے پیش نظر کارنیوال فیسٹیول منسوخ کر دیا گیا ہے۔اس کے  ساتھ ہی امدادی ٹیمیں لاپتہ، زخمیوں اور ملبے میں دبے لوگوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔

ساؤ سیباسٹیاؤ کے میئر فیلیپ آگسٹو نے کہا کہ ہماری امدادی ٹیمیں کئی جگہوں پر پہنچنے سے قاصر ہیں، یہاں افراتفری کی کیفیت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مٹی کے تودے گرنے سے درجنوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے  ہیں اور 50 سے زائد مکانات منہدم ہو گئے۔ آگسٹو نے شہر میں وسیع پیمانے پر ہونے والی تباہی کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر پوسٹ کیں ہیں ، جس میں ایک بچے کو  سیلاب                   کے پانی پر مقامی لوگوں کے ذریعہ بچائے جانے کا ویڈیو بھی شامل ہے ۔

برازیل کے صدر لوئس اناسیو لولا دا سلوا نے ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ وہ متاثرہ علاقے کا دورہ کریں گے۔ ساؤ پالو کی ریاستی حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ اس خطے میں ایک دن میں 600 ملی میٹر (23.6 انچ) سے زیادہ بارش ہوئی، جو برازیل میں  اب تک  ہوئی سب سے زیادہ  بارش ہے ۔ ریاستی حکومت نے کہا کہ صرف برٹیوگا میں اس مدت کے دوران 687 ملی میٹر بارش ہوئی۔

برازیل کی وفاقی حکومت نے سیلاب زدگان کی مدد، بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور تعمیر نو شروع کرنے کے لیے متعدد وزارتوں کو متحرک کیا ہے۔جب کہ  ریاست ساؤ پالو نے 6 شہروں کے لیے 180 دنوں کے لیے آفت کی حالت کا اعلان کیا ہے۔ لاطینی امریکہ کی سب سے بڑی بندرگاہ سینٹوس پر 55 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں اور ایک میٹر سے زیادہ اونچی لہروں کی وجہ سے  کام میں دشواری ہورہی ۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read