Bharat Express

Himachal Pradesh News: نیم پلیٹ تنازعہ پر وزیر وکرمادتیہ سنگھ کا بڑا بیان، ‘کہا۔ہمارے لیے پارٹی لائن سب سے اہم ہے لیکن…’

وکرمادتیہ نے اس بات پر زور دیا کہ پارٹی لائن ان کے لیے سب سے اہم ہے۔ ہماچل کے وزیر نے کہا کہ ہمارے لیے پارٹی لائن سب سے اہم ہے لیکن ریاست کے لوگوں کی آواز اٹھانا بھی ہماری اولین ترجیح ہے۔

کانگریس لیڈر وکرمادتیہ

ہماچل میں سڑکوں پر دکانداروں کے لیے شناخت کو ظاہر کرنے کو لازمی قرار دینے سے متعلق معاملہ  وزیر وکرمادتیہ سنگھ کا بیان زیر بحث ہے۔ اب نیم کی پلیٹ کے تنازع پر انہوں نے کہا کہ میں نے جو بیان دیا تھا اسے غلط طریقے سے پیش کیا گیا تھا۔ میں نے جو بھی کہا وہ آئین کے دائرے میں تھا۔” وکرمادتیہ نے کانگریس قیادت کی طرف سے سمن موصول ہونے سے بھی انکار کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق وکرمادتیہ سنگھ نے کہا کہ میں نے جو بیان دیا تھا اسے غلط طریقے سے پیش کیا گیا تھا اور اسے کسی دوسری ریاست میں فرقہ وارانہ طریقے سے نافذ کیا گیا تھا۔ میں نے جو بھی کہا ہے آئین کے دائرہ کار میں کہا ہے۔ میرا دہلی جانے کا پروگرام پہلے سے طے تھا،نہ کہ مذکورہ بیان سے متعلق معاملہ کے سبب کہ مجھے دہلی بلایا گیا ہے۔

ریاست کے لوگوں کی آواز اٹھانا ضروری ہے- وکرمادتیہ

ساتھ ہی وکرمادتیہ نے اس بات پر زور دیا کہ پارٹی لائن ان کے لیے سب سے اہم ہے۔ ہماچل کے وزیر نے کہا کہ ہمارے لیے پارٹی لائن سب سے اہم ہے لیکن ریاست کے لوگوں کی آواز اٹھانا بھی ہماری اولین ترجیح ہے۔ میں کانگریس کا پرعزم کارکن ہوں۔ ہم کانگریس پارٹی کے بنیادی اصولوں کو آگے لے جانے کے لیے کام کریں گے۔ میں نے گزشتہ دنوں ہونے والے واقعات کو میڈیا کے سامنے رکھا ہے۔

ہماچل میں کوئی بھی ملازمت کر سکتا ہے – وکرمادتیہ

کانگریس لیڈر وکرمادتیہ نے کہا، ’’یہ ہمارا فرض ہے کہ لوگوں کے درمیان درست معلومات پہنچائیں۔ کسی بھی صوبے یا ریاست سے کوئی بھی شخص ہماچل پردیش میں ملازمت کے لیے آسکتا ہے، چاہے وہ کسی بھی مذہب یا ذات کا ہو۔ ہم سب کو کھلے ذہن کے ساتھ قبول کرتے ہیں۔

آپ کو بتا دیں کہ دو دن قبل وکرمادتیہ سنگھ کی والدہ اور کانگریس کی ریاستی صدر پرتیبھا سنگھ نے کہا تھا کہ جو تنازعہ ہوا ہے اس کے پیچھے کوئی ارادہ نہیں ہے، ہماچل پردیش کی کانگریس حکومت فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ سینئر لوگ اس میں ممبر ہیں۔ اس میں اپوزیشن کے لوگ بھی ہیں۔ ان کی رضامندی کے بعد فیصلہ کریں گے۔ قانونی طور پر جو کرنا ہے وہ پارٹی ہائی کمان کی ہدایت پر کیا جائے گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read