دہلی ہائی کورٹ 18 ستمبر کو جیکولین کی عرضی پر کرے گی سماعت
دہلی ہائی کورٹ 18 ستمبر کو فلم اداکارہ جیکولین فرنینڈس کی عرضی پر سماعت کرے گی۔ عدالت نے تمام فریقین کو مختصر دلائل دینے کو کہا ہے۔ جیکولین نے ای ڈی کی طرف سے دائر چارج شیٹ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جیکولین نے درخواست میں کہا تھا کہ انہیں سکیش چندر شیکھر نے بدنیتی سے نشانہ بنایا۔ وہ کیس میں بے قصور ہیں۔ ای ڈی کے پاس ایسا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ جس سے یہ ثابت ہو سکے کہ انہوں نے سکیش کے کالے دھن کو سفید کرنے میں کسی طرح سے مدد کی ہے یا اس میں حصہ لیا ہے۔ اس لیے اس پر PMLA کی دفعہ 3 اور 4 کے تحت جرائم کے لیے مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا۔ جبکہ ای ڈی نے اس معاملے میں ملزم کے طور پر مجرم قرار دیتے ہوئے جانبدارانہ انداز میں کام کیا۔
جیکولین فرنینڈس اس وقت سے سرخیوں میں ہیں جب سے ان کا نام 200 کروڑ روپے کے منی لانڈرنگ کیس میں سامنے آیا ہے جس میں ٹھگ سکیش چندر شیکھر شامل ہے۔ جیکولین فرنینڈس 200 کروڑ روپے کے منی لانڈرنگ کیس میں ایک ملزم ہے جس میں مبینہ طور پر دھوکہ دہی کرنے والے سکیش چندر شیکھر شامل ہے۔ مرکزی ایجنسی کی طرف سے داخل کردہ ضمنی چارج شیٹ میں انہیں ملزم نامزد کیا گیا تھا۔ جیکولین کا دعویٰ ہے کہ ان کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات جھوٹے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ادیتی سنگھ کے خلاف 200 کروڑ روپے کا فراڈ کرنے والے سکیش چندر شیکھر نے انہیں بھی پھنسایا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ دہلی پولیس نے چندر شیکھر کے خلاف رین بیکسی کے سابق پروموٹر شیوندر سنگھ اور مالویندر سنگھ کی بیویوں کے ساتھ 200 کروڑ روپے کے دھوکہ دہی کے الزام میں پہلے ایف آئی آر درج کی تھی، اس کے علاوہ ملک بھر میں کئی معاملات میں اس کے خلاف تحقیقات جاری تھیں۔ 2011 میں ریکارڈ کرائے گئے ایک بیان کے دوران جیکولین فرنینڈس نے بتایا تھا کہ سکیش چندر شیکھر نے انہیں کئی چیزیں دی تھیں جن میں تین ڈیزائنر بیگ، جم پہننے کے لیے دو گچی کپڑے، مہنگے جوتے، سپر لگژری برانڈ کے بریسلیٹ، چوڑیاں، رولیکس اور ہیرے کی بالیاں شامل تھیں۔
بھارت ایکسپریس۔