Bharat Express

PM Modi Wayanad Visit: وزیر اعظم مودی کل جائیں گے کیرالہ، وایناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں کا کریں گے دورہ

جولائی کے بعد شروع ہونے والے دس دن کے طویل ریسکیو آپریشن کے بعد، ہندوستانی فوج جلد ہی وایناڈ سے واپس آنے والی ہے۔ امید ہے کہ فوج بچاؤ آپریشن کو این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فائر فورس اور کیرالہ پولیس کے حوالے کرے گی۔

وزیر اعظم مودی

وزیر اعظم نریندر مودی 10 اگست کو کیرالہ کے وایناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔ وزیراعظم تباہی سے متاثرہ  علاقوں کا فضائی سروے کریں گے جس میں 300 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔

30 جولائی 2024 کو کیرالہ کے وایناڈ ضلع میں شدید بارش کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔ 420 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ 150 افراد لاپتہ ہیں۔ اس کے علاوہ کم از کم 273 زخمی ہوئے۔ فوج کے جوانوں، ایس او جی افسران اور محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کی ایک خصوصی ٹیم سوجی پاڑہ میں سن رائز ویلی میں جنگل کے اندر تلاشی آپریشن کر رہی ہے۔

 ہندوستانی فوج ریسکیو آپریشن جلد ختم کر دے گی۔

30 جولائی کے بعد شروع ہونے والے دس دن کے طویل ریسکیو آپریشن کے بعد، ہندوستانی فوج جلد ہی وایناڈ سے واپس آنے والی ہے۔ امید ہے کہ فوج بچاؤ آپریشن کو این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فائر فورس اور کیرالہ پولیس کے حوالے کرے گی۔ اسرو  کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ لینڈ سلائیڈ نے 86,000 مربع میٹر کے رقبے کو 8 کلومیٹر تک پھیلا دیا۔

وزیر اعلی  وجین نے مرکزی حکومت سے یہ اپیل کی ہے۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیرالہ کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست نے مرکزی حکومت سے اس آفت کو قومی ہنگامی اور سنگین آفت قرار دینے کی درخواست کی ہے۔ وزیر اعلیٰ وجین نے کہا کہ اب تک 420 لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا جا چکا ہے اور وایناڈ میں تلاش اور بچاؤ کی کارروائیاں جاری ہیں۔

لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقے کے وزیر اعظم کے دورے کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست بحالی کے لیے مرکزی امداد کی توقع کر رہی ہے۔ پنارائی وجین نے کہا، “اس سلسلے میں، مرکزی حکومت نے رپورٹ پیش کرنے کے لیے ایک نو رکنی کمیٹی مقرر کی ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین نے آج دورہ کیا اور ہمیں بحالی کے لیے مرکزی مدد ملنے کی امید ہے۔” انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ وزیر اعظم صورتحال کو واضح طور پر سمجھیں گے اور سازگار رویہ اپنائیں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read