Bharat Express

Sheikh Hasina Asylum Buzz: کیا شیخ حسینہ جائیں گی لندن ؟ ایس جے شنکر نے برطانیہ کے وزیر خارجہ سے کی بات ، یہ اپ ڈیٹ آیا سامنے

وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے تحفظ کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے۔ اس کے ساتھ ہی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وہ ہندوستانیوں کی حفاظت کے لیے بنگلہ دیش کے ساتھ رابطے میں ہے۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پاکستان کو آئینہ دکھایا ہے۔

ہندوستانی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بنگلہ دیش میں حالیہ پیش رفت اور سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی ہندوستان آمد سے پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی سے بات کی ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایک میڈیا بریفنگ میں کہا، “وزیر خارجہ نے چند گھنٹے قبل خارجہ سکریٹری ڈیوڈ لیمی سے بات کی تھی۔ دونوں  لیڈران نے بنگلہ دیش اور مغربی ایشیا میں پیشرفت کے بارے میں بات کی۔”

شیخ حسینہ کے بنگلہ دیش چھوڑنے کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ وہ لندن میں سیاسی پناہ لے سکتی ہیں لیکن فی الحال وہ ہندوستان میں ہیں۔ تاہم برطانیہ نے سیاسی پناہ دینے کے کسی بھی خیال کو پہلے ہی مسترد کر دیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے برطانیہ کی وزارت داخلہ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ملک کی امیگریشن پالیسی بعض افراد کو سیاسی پناہ حاصل کرنے کے لیے برطانیہ جانے کی اجازت نہیں دیتی۔

ہندوستانیوں کی حفاظت کے لیے بنگلہ دیشی فریقوں سے رابطے میں: وزارت خارجہ

وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے تحفظ کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے۔ اس کے ساتھ ہی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وہ ہندوستانیوں کی حفاظت کے لیے بنگلہ دیش کے ساتھ رابطے میں ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال کا کہنا ہے کہ “ہم ڈھاکہ میں حکام کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ ہمارے سامنے ایک بدلتی ہوئی صورتحال ہے۔ بنگلہ دیش کے لوگوں کے قریبی دوست کے طور پر ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں جلد امن ہو”۔ اور استحکام بحال کیا جائے تاکہ معمول کی زندگی دوبارہ شروع ہو سکے اور ہم بنگلہ دیش کے لوگوں کے مفادات کو آگے بڑھا سکیں۔”

رندھیر جیسوال نے کہا، “بنگلہ دیش میں  ہندوستان19,000  ہیں جن میں 9,000 طالب علم شامل ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر واپس آچکے ہیں۔ وہاں فی الحال جتنےہندوستانی ہیں جو واپس آنا چاہتے ہیں، ہمارا ہائی کمیشن ان کی مدد کر رہا ہے۔ ایئر لائنز کام کر رہی ہیں۔ بہت سے لوگ ہمارے ملک سے واپس آئے ہیں۔ جہاں تک ہندوستانی ہائی کمیشنوں کا تعلق ہے، ہمارے  ملازمین اور ان کے اہل خانہ بھی واپس چلے گئے ہیں۔ امید ہے کہ جلد ہی صورتحال معمول پر آجائے گی۔”

بھارت ایکسپریس۔