سپریم کورٹ آف انڈیا (فائل فوٹو)
سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں ملزم بھوشن اسٹیل کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر نیرج سنگھل کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواست پر ای ڈی کو اپنا جواب داخل کرنے کے لیے 15 دن کا اضافی وقت دیا ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران ای ڈی نے اپنا جواب داخل کرنے کے لیے اضافی وقت مانگا تھا۔
سنگھل کی طرف سے دائر درخواست پر جسٹس سنجیو کھنہ، سنجے کمار اور آر۔ مہادیون کی بنچ سماعت کر رہی ہے۔ نیرج سنگھل پر 46,000 کروڑ روپے کے مبینہ بینک فراڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔ قبل ازیں دائر درخواست کی سماعت کے بعد عدالت نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ درخواست گزار کی گرفتاری غیر قانونی ہے۔
جون 2023 میں گرفتار کیا گیا تھا۔
بھوشن اسٹیل کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر سنگھل کو 9 جون 2023 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے اپنے خلاف ای ڈی کی کارروائی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہیں اپنی گرفتاری کی بنیاد کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا تھا۔ انہوں نے اصرار کیا کہ یہ قانون کے خلاف ہے۔
سنگھل نے دہلی ہائی کورٹ کے 8 جنوری کے حکم کے خلاف اپیل دائر کی ہے، جس نے ان کی ضمانت کی درخواست اور اس کیس میں ای ڈی کے ذریعہ ان کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ گرفتاری کے وقت اپنی بنیاد تحریری طور پر پیش کرنے کو لازمی قرار دینے کا سپریم کورٹ کا فیصلہ سنگھل کے اس معاملے میں پکڑے جانے کے بعد آیا ہے۔
اس لیے اس گرفتاری کو غیر قانونی نہیں کہا جا سکتا۔
ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ گرفتاری کی بنیادوں کے بارے میں زبانی بات چیت اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعہ 19(1) کی مناسب تعمیل تھی۔ سنگھل نے اپنے خلاف ای ڈی کی کارروائی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہیں اپنی گرفتاری کی بنیادوں کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون کے خلاف ہے۔
ای ڈی کے وکیل نے ہائی کورٹ میں جرح کے دوران کہا تھا کہ سنگھل بینکنگ فراڈ کے سب سے بڑے کیسوں میں سے ایک میں ملوث تھا اور منی لانڈرنگ کے جرم میں بھی ملوث تھا، جس سے 46,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے عوامی پیسے کا نقصان ہوا تھا۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ سنگھل دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر بھوشن اسٹیل لمیٹڈ اور دیگر گروپ کمپنیوں کے نام پر غیر قانونی قرض لینے میں جان بوجھ کر ملوث تھے۔
بھارت ایکسپریس۔