بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار
اینٹی پیپر لیک بل: سپریم کورٹ نے منگل کے روز سماعت مکمل کی اور NEET-UG پیپر لیک معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ NEET-UG 2024 کا امتحان منسوخ نہیں کیا جائے گا، سی بی آئی کی جانچ مکمل ہونے کے بعد پیپر لیک کے ملزم امیدواروں کی شناخت کی جائے گی۔ سپریم کورٹ کے اس حکم کے بعد اب بہار حکومت نے پیپر لیک کے معاملے میں سختی دکھائی ہے۔ بدھ کے روز بہار اسمبلی میں پیپر لیک کے واقعات کو روکنے کے لیے ایک بل پاس کیا گیا، جس کے تحت ریاست میں اگر کوئی پیپر لیک کا قصوروار پایا جاتا ہے تو اسے 10 لاکھ روپے جرمانہ اور جیل کی سزا ہو سکتی ہے۔
NEET-UG پیپر لیک سے لی سبق
قابل ذکر ہے کہ NEET-UG پیپر لیک کا تعلق بہار سے ہے، اب تک اس معاملے میں ایک درجن سے زیادہ ملزمین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ یہ پیپر لیک کرنے والا گینگ کئی دیگر ریاستوں میں بھی سرگرم ہو سکتا ہے۔ NEET-UG سے سبق لیتے ہوئے، بہار اسمبلی نے بدھ کے روز ایک بل منظور کیا جس کا مقصد ریاست میں ہونے والے بھرتی امتحانات میں سوالیہ پرچہ لیک ہونے اور دیگر بے ضابطگیوں کو روکنا ہے۔ بہار کے پارلیمانی امور کے وزیر وجے کمار چودھری کے ذریعہ ایوان میں پیش کیا گیا بہار پبلک ایگزامینیشن (پی ای) پریوینشن آف انفیئر مینز بل 2024، اپوزیشن کے واک آؤٹ کے درمیان صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔
مرکز نے بھی اس قانون کو کیا تھا لاگو
نئے قانون کا مقصد بہار میں پیپر لیک سمیت مسابقتی امتحانات میں ہونے والی بے ضابطگیوں کو روکنا ہے۔ بہار بھی حال ہی میں ‘قومی اہلیت-کم-داخلہ ٹیسٹ-گریجویٹ’ (NEET-UG) 2024 کے سوالیہ پرچہ لیک معاملے کے لیے خبروں میں رہا ہے۔ اس بل میں اس طرح کی بے ضابطگیوں میں ملوث افراد کے لیے سخت سزا کا بندوبست کیا گیا ہے، جس میں تین سے پانچ سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی شامل ہے۔ اس سے قبل 22 جون کو مرکزی حکومت نے پبلک ایگزامینیشن ایکٹ 2024 نافذ کیا تھا، جس کے تحت دھوکہ دہی کرنے والے گروہ کو دس سال قید اور ایک کروڑ روپے کا جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔